دنیا

ترک پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی، لات اور گھونسوں کی بارش

شیعت نیوز: شام کے صوبہ ادلب میں جاری جنگ کے مسئلے پر ترک پارلیمنٹ میں جم کر ہنگامہ ہوا اور ارکان پارلیمنٹ نے ایک دوسرے پر لات اور گھونسوں کی بارش کر دی۔

حزب اختلاف کے رہنما انجین اوزکوتش نے صدر رجب طیب اردوغان پر شام میں ہلاک ترک فوجیوں کی بے توقیری کا الزام لگا دیا اور کہا اردوان کے اپنے بچوں نے فوج میں طویل سروس نہیں کی جبکہ ترک شہریوں کے بچوں کو شام میں لڑنے بھیجا جا رہا ہے۔

خطاب کے ختم ہوتے ہیں حزب اختلاف کے رہنماؤں کو حکمراں جماعت کے ارکان نے گھیر لیا۔ اس جھگڑے میں اراکین بنچوں پر چڑھ گئے اور ایک دوسرے پر گھونسوں کی بارش کر دی، شام میں فوجی کارروائی کے معاملے پر یہ لڑائی اس قدر شدید تھی کہ بعض اراکین پارلیمنٹ فرش پر گر پڑے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں 34 ترک فوجیوں کی ہلاکت پر اسرائیل کا تعزیتی پیغام

شام کے علاقے ادلب میں ترک فوج کی کارروائی کے آغاز سے اب تک 59 ترک فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، یہ کارروائی حکومت شام کی جانب سے 34 ترک فوجیوں کو پچھلے ہفتے ہلاک کرنے کے جواب میں کی گئی تھی۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ نے اپوزیشن کے بیان کی مذمت کی ہے اور پراسیکیوٹر نے صدر کی مبینہ بے عزتی کرنے کے الزام میں متعلقہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہے۔

پارلیمنٹ میں جھگڑے سے پہلے اپنی پارٹی کے اراکین سے خطاب میں صدر اردوغان نے شام کے شمال مغربی صوبے میں ترک فوجی مداخلت کے معاملے پر اپوزیشن کی تنقید مسترد کر دی تھی اور اپوزیشن پر انتہائی گری ہوئی حرکتیں کرنے اور سازش کرنے کا الزام لگایا تھا۔

صدر اردوغان آج اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے، جس میں ادلب میں جنگ بندی ڈیل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button