اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

کوالالمپورکانفرنس، پاکستان کو سعودی دھمکیاں، ترک صدر کے حیران کن انکشافات

انھوں نے یہ تاثر بھی دیا کہ انڈونیشیا کو بھی اسی قسم کے دباؤ کا سامنا ہے۔

شیعت نیوز: ملائیشیا کے دارالحکومت میں منعقدہ چارروزہ کوالالمپور کانفرنس میں پاکستان کی عدم شرکت کے اسباب یعنیٰ پاکستان کو سعودی دھمکیوں کے حوالے سے ترک صدر رجب طیب اردوغان نے حیران کن انکشافات کرکے دنیا کوورطہ حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق ترک صدر کا اس سمٹ میں پاکستان کی غیر موجودگی پر بات کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے ہم نے دیکھا ہے کہ سعودی عرب پاکستان پر دباؤ ڈالتا ہے۔‘

جمعے کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان اور انڈونیشیا کی اجلاس میں غیر موجودگی کے بارے میں اردوغان کا کہنا تھا کہ ان کو اچھا لگتا اگر وہ بھی شریک ہوتے۔

ان ممالک کی غیر حاضری کے تناظر میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے کردار پر بات کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوغان نے انکشافات کیا کہ یہ ان ممالک کی عادت ہے کہ یہ دوسرے ممالک پر بعض اقدامات کرنے یا نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوالالمپور کانفرنس نے سعودی حکمرانوں کی نیندیں اڑادیں، شریک ممالک کے خلاف مہم کا آغاز

ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب میں 40 لاکھ پاکستانی کام کر رہے ہیں۔ وہ (پاکستانیوں کو) واپس بھیجنے کی دھمکی دے رہے ہیں کہ ان کے بجائے بنگلہ دیشی لوگوں کو پھر سے نوکریاں دے دیں گے۔‘

رکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے مزید انکشافات کیا کہ معاشی مشکلات کی وجہ سے پاکستان کو ’ایسی دھمکیاں ماننی پڑتی ہیں۔‘انہوں نے کہاکہ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا اس سے قبل بھی کئی مواقع پر یہ ممالک اسی طرح پاکستان کو دھمکا تے رہے ہیں ۔

انھوں نے یہ تاثر بھی دیا کہ انڈونیشیا کو بھی اسی قسم کے دباؤ کا سامنا ہے۔

بعدازاں جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے سمٹ میں حصہ اس لیے نہیں لیا کیوں کہ ’مسلم امہ میں تقسیم پر مسلمان ممالک کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پاکستان کو وقت درکار ہے‘۔

بیان میں کہا گیا ہے ’امہ کے اتحاد کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے گا‘۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کے کوالالپمور سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے بارے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مقامی میڈیا کے صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے یہ اشارہ دے چکے ہیں کہ سمٹ میں عدم شرکت کی وجوہات متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے چند تحفظات ہیں جنھیں پاکستان کم وقت کے باعث دور نہیں کر سکا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی غلامی کا بدترین مظاہرہ، عمران خان کا دورہ ملیشیاء منسوخ

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر اور ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد سے ملاقات میں مسلم امہ کی مثبت عکاسی کے لیے مل کر ایک نیا ٹی وی چینل بنانے کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان کے گذشتہ دورہ ملائیشیا کے دوران مہاتیر محمد نے انھیں ملائیشیا میں تیار کردہ ایک گاڑی بھی تحفہ میں دی تھی جو چند روز قبل ہی وزیر اعظم ہاؤس پہنچی ہے۔

جہاں ایک طرف اتنی قربت دیکھی گئی وہاں ایسا کیا ہوا کہ پاکستان نے کوالالمپور سمٹ سے محض ایک دن قبل اس میں شرکت کرنے سے معذرت کر لی۔

اس بارے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سابق سفیر آصف درانی کا کہنا تھا کہ یہ تاثر درست ہے کہ پاکستان ملائیشیا میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس میں سعودی عرب کے دباؤ کے باعث شرکت نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا کوالالمپور کانفرنس میں شرکت سے انکار، ترک صدر کااہم بیان سامنے آگیا

ان کے مطابق پاکستان کے موجودہ معاشی حالات سے یہ مجبوریاں واضح ہو کر سامنے آتیں ہیں اور اس پر پاکستان نے ملائیشیا اور ترکی کو اعتماد میں لیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقامی میڈیا کے صحافیوں سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے یہ اشارہ دیا کہ پاکستان کی اس سربراہی اجلاس میں عدم شرکت کی وجوہات متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے چند تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کے لیے پاکستان نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی لیکن دستیاب وقت میں یہ تحفظات کو دور نہ کر پانے کی وجہ سے پاکستان اب اس سمٹ سے کنارہ کشی اختیار کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ ترک صدر کے سعودی دھمکیوں کے حوالے سے حیران کن انکشافات نے سعودی استعماری چہرے سے نقاب اتار دی ہے۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button