اہم ترین خبریںایران

امریکہ پہلے سے کہیں زیادہ کمزور اور وحشی بن چکا ہے، آیت اللہ خامنہ ای

شیعت نیوز: آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے تہران میں مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں طلبا کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: درندہ صفت امریکہ کمزور ہونے کے ساتھ ساتھ پہلے سے زیادہ وحشی بن چکا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ بند کرکے ملک میں امریکی اثر و رسوخ کا خاتمہ کردیا ہے۔

انہوں نے فرمایا کہ امریکی شروع سے ہی ایرانی قوم کےدشمن تھے ظاہرا سابق شاہی حکومت سے دوستی کا ڈھونگ رچا رہے تھے اور ان کی باطنی دشمنی شمسی سال28 مرداد کو کھل کر سامنے آگئی۔

یہ بھی پڑھیں : ولی امر مسلمین آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای جیسا کوئی ہے کیا؟؟؟؟؟

کمزور امریکی پالیسی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، امریکی حکام کی شرارتیں، درندگی، عالمی سطح پراستعمارگری آج بھی جاری ہے البتہ امریکہ کمزور ضرور ہوا ہے لیکن ان کی درندگی میں اضافہ ہوا ہے۔

انقلاب سے پہلے ایران مکمل طور امریکیوں کا محتاج تھا، ایرانی قوم نے امام خمینی کی قیادت میں امریکی اثرورسوخ کا خاتمہ کرکے ملک کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا امریکی حکام نے 41 سالوں سے ایران کے خلاف جو کرسکتے تھے کیا، ایران کے خلاف غلط تبلیغات کیں، پابندیاں لگاکر اقتصادی طور پر ملک کا محاصرہ کیا ان کے جواب میں ہم نے بھی جو کرسکتے تھے کیا اور ہم نے اس وقت امریکہ کوپورےخطے سے کنارہ کش ہونے پر مجبور کردیا ہے۔

انہوں نے فرمایا: امریکہ دوبارہ ایران پر مسلط ہونے کی کوشش کررہا ہے، امریکی اثر و رسوخ روکنے کا واحد حل ان سے مذاکرات نہ کرنا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی دیگر ممالک کے حکام پر احسان جتاتے ہیں کہ ہم نے تم سے مذاکرات کئے لیکن دوسری طرف کئی سالوں سے ایران سے مذاکرات کی تمنا کررہا ہے اور ہم مذاکرات سے منع کر رہے ہیں، یہ دشمن کے لئے قابل برداشت نہیں ہے؛ کیونکہ اس وقت دنیا میں ایک ایسی اسلامی حکومت ہے جو امریکی استعمار گری کو قبول نہیں کرتی ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو بے فائدہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے مشکلات دور ہوں گی؛ یہ ان کی خام خیالی ہے؛ کیونکہ امریکیوں سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

اگر ایرانی حکام امریکہ سے مذاکرات کرتے تو انہیں کچھ نہیں ملنا تھا، نہ پابندیاں ہٹاتے بلکہ ایران پر مذید دباو ڈالنے کی کوشش کرتے۔

امام خامنہ ای نے ایرانی میزائل پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایران کے پاس 2ہزار کلومیٹر تک دشمن کو نشانہ بنانے والے میزائل موجود ہیں۔ اگر امریکی حکام سے مذاکرات کرتے تو وہ ضرور یہ کہتے ایران کے لئے 150 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل ہی کافی ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی کہتے ہیں ایران خطے میں کسی قسم کی کوئی فعالیت نہ کرے، اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی مدد نہ کرے، دنیا کے کسی ملک میں نہ رہے، میزائل پروگرام کو محدود کرے اگر ان سب پر عمل بھی کیا تو وہ یہی نہیں رکیں گے۔

وہ کہیں گے دینی قوانین سے بھی دستبردار ہوجائیں، اسلامی حجاب پر تاکید نہ کریں وغیرہ لہذا امریکی احکامات کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ اس لئے میں چند سال قبل بھی کہا تھا امریکی حکام کی توقعات بے انتہا ہیں۔ ان کو خود سے دور رکھیں۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button