اہم ترین خبریںپاکستان

حافظ معاویہ کے ہاتھوں ایک اسکول ٹیچر زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

پولیس نےفوری تفتیش شروع کرکےملزمان کی تلاش شروع کی اور کئی روز کی تگ و دو کے بعد مرکزی ملزم حافظ معاویہ نامی درندے کو گرفتار کرلیاگیا

شیعت نیوز: تکفیری وہابی مدارس اب مذہبی انتہاپسندی اور دہشت گردی کی تربیت گاہ کے بعد جنسی درندوں کی فیکٹری بن گئے ہیں ۔چند روز قبل 6 ستمبر کو بہاولپورمیں جنسی زیادتی کے بعد انتہائی بےدردی سے قتل ہونیوالی 22 سالہ سکول ٹیچر فروا شکیل کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا ۔قاتل محلےکا ہمسایہ اور مقامی تکفیری وہابی مدرسے کا 17سالہ طالب علم حافظ معاویہ نامی درندہ نکلا۔

تفصیلات کے مطابق بہالپور کے محلہ عام خاص کے رہائشی نجی سکول ٹیچر فروا شکیل کے بھائی نے تھانے میں رپورٹ درج کروائی کہ اُس کی چھوٹی بہن کو محلے کے حافظ معاویہ نامی لڑکے نے کسی نامعلوم دوست کیساتھ مل کر موٹرسائیکل پر اغواء کرلیا ہے ۔

مقدمہ درج ہوا تو اسی اثناء میں اک نامعلوم خاتون کی لاوارث متشدد لاش’’ جو کہ پُل فاروق آباد نہر علاقہ تھانہ نوشہرہ سے برآمد ہوئی تھی اور جسم پر چھریوں کے وار کرکے سفاکیت سے قتل کیاگیا تھا ‘‘سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ۔

یہ بھی پڑھیں: 29بار سزائے موت پانے والا تکفیری وہابی دہشتگرد ماسٹر ریاض 9برس بعدعدالت سے بری

بہرحال نعش کی شناخت پر پتہ چلا کہ یہ پچھلے روز محلہ عام خاص سے اغوا شدہ 22 سالہ فروا شکیل کی لاش ہے جسکی اغواء کی ایف آئی آر پہلے ہی درج ہوچکی تھی ۔

پولیس نےفوری تفتیش شروع کرکےملزمان کی تلاش شروع کی اور کئی روز کی تگ و دو کے بعد مرکزی ملزم حافظ معاویہ نامی درندے کو گرفتار کرلیاگیا ۔

گرفتار ملزم نے اقرار جرم کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ مقتولہ کیساتھ شادی رچانے کا خواہشمند تھا مگر مقتولہ کے جانب سے ٹھکرائےجانے کے بعد اُسے برداشت ناہوا اور دوست کے مدد سے اُسے اغواء کرکے علاقہ تھانہ نوشھرہ کے حدود میں لیجا کر جنسی ہوس کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں چھریوں کے وار سے اسے قتل کرکے لاش نہر میں پھینک دی ۔

اہل علاقہ نےفروا شکیل کی لاش سڑک پررکھ کر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب و وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مقتولہ کے اہل خانہ کو انصاف دلایا جائے اور دیگر ملوث ملزمان کو بھی گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button