FATF دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی عمدہ کارگردگی کا اعتراف
پاکستان نے گزشتہ ماہ ایف اے ٹی ایف کو اپنی عمل درآمد رپورٹ دی۔ جس کے جواب میں جے جی نے اسلام آباد کو اپنی اس ملی جلی رپورٹ سے آگاہ کیا۔

شیعیت نیوز: دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے جوائنٹ گروپ (جے جی) نے دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لئے اہم شعبوں میں پاکستان کی عمدہ کارکردگی کا اعتراف کیا ہے۔ ساتھ ہی کچھ خامیوں کی بھی نشاندہی کی ہے۔ جس میں آئندہ دنوں میں بہتری کی گنجائش ہے۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ ایف اے ٹی ایف کو اپنی عمل درآمد رپورٹ دی۔ جس کے جواب میں جے جی نے اسلام آباد کو اپنی اس ملی جلی رپورٹ سے آگاہ کیا۔
( ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہے، دفتر خارجہ کی تصدیق
جوائنٹ گروپ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں ایف آئی اے، سی ٹی ڈی اور نیکٹا نے بہتری کارکردگی دکھائی۔ منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے چند مقدمات عدالتوں میں ثابت ہوئے اور سزائیں بھی سنائی گئیں لیکن اس مد میں اپنی ثابت قدمی اور سنجیدگی ثابت کرنے کے لئے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ 27
ایکشن پلانس میں سے ایف اے ٹی ایف نے 18کو نامکمل قرار دے کر 8کالعدم تنظیموں کیخلاف قابل کارروائی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ، یہ اقدامات ستمبر 2019ء تک مکمل کرنے ہوں گے جب ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان مجموعی تخمینہ مکمل ہوجائے گا ۔ پاکستانی حکام کی رائے میں ایسا لگتا ہے ، رپورٹ کے کچھ حصے بھارتی حکام نے تحریر کئے ہوں کیونکہ پاکستان نے تمام مطلوبہ اقدامات کئے ہیں جن کی تعریف نہیں کی گئی ۔ تاہم رپورٹ میں پاکستان کیخلاف منفی اقدامات تجویز نہیں کئے گئے ہیں ۔
مزید یہ کہ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کو اپنی تازہ رپورٹ میں جے جی کے استفسار پر جوابات درکار ہیں۔ جواب مؤثر رہا تو پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا جا سکتا ہے۔ متعلقہ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ جوائنٹ گروپ کی رپورٹ گزشتہ جمعہ کو ملی۔ جس کے نتائج سے وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو آگاہ کیا گیا تا کہ وہ وزیراعظم کو بتا سکیں۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک کوئی تجویز نہ کرے پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کیا جا سکتا۔ 36 رُکنی ایف اے ٹی ایف میں فیصلے اتفاق رائے سے کئے جاتے ہیں لہٰذا تین سے چار ووٹوں کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے۔ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اپنا تاثر بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھنی ہوں گی۔
آئندہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں اصل ایشو بھارتی لابیوں سے نمٹنے کا ہوگا۔ عالمی برادری پاکستان کی کاوشوں کو تسلیم کرتی ہے۔