مقالہ جات

صعدہ میں اسکول کے بچوں کا قتل عام ،دنیا صرف بولتی رہے گی ۔۔۔؟

یمن کے صعد شہر میں اسکول کے بچوں کی بس تفریحی دورے کے بعد واپس آرہی تھی کہ اسے سعودی طیاروں نے نشانہ بنایا اور اس پر مسلسل بمباری کردی۔عالمی این جی اوSave the children
اس بمباری میں چاربچے سے پانچ سال سے لیکر 15سال تک کے درجنوں بچے مارے گئے جبکہ سو کے قریب شدید زخمی ہوئے ،اس وحشیانہ بمباری کے مناظر اس قدر المناک ہے کہ دیکھائے جانا ممکن نہیں ۔
بچوں کیخلاف وحشیت روک دو ،آج کے بعد کوئی بہانہ نہیں چلے گا ۔یونیسف
ہمارے ہسپتال میں بچوں کی لاشیں اور زخمی بچے لائے گئے ہیں جنگ میں بچوں کی پروٹیکشن کا خیال رکھا جائے ۔
ہمارے ہسپتال میں لائی گئی29 بچوں کی لاشیں پانچ سے سال کم عمر بچوں کی ہیں ۔ریڈکراس
ہمارے پاس میڈیکل سہولیات کے فقدان کے سبب ہم دوسرے ہسپتالوں سے مدد لینے کی کوشش کرہے ہیں زخمی اور مرنے والے زیادہ تر بچے ہیں کہ جن کی عمر 15سال سے کم ہیں۔ریڈ کراس
ماسکو یمن کی بے مقصد جنگ سے سخت پریشان ہے کہ جس میں بے گناہ سویلین مارے جارہے ہیں
ہم یمن میں بچوں کے قتل کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں ۔روس
یمن کے شہر صعدہ میں بچوں کی بس پر ہونے والی وحشیانہ بمباری کے بارے میں سیکوریٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے ۔سویڈن، بولیویا، نیدرلینڈز، پیرو اور پولینڈ
یمن میں بچوں کی بس پر ہونے والی بمباری کے بارے میں آزاد تحقیقات ہونی چاہیے ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، انتونیو گوچرچ
یمن میں ہونے والا المناک واقعہ اس با ت کی تاکید کرتا ہے کہ تین سال سے جاری اس مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں ہے ۔یورپی یونین
یمن سے موصول ہونے والی خبروں پریشان کن ہیں اور ہم اس سلسلے میں شفاف تحقیقات چاہتے ہیں ۔امریکی وزارت خارجہ
یمن کے صعدہ شہر میں بچوں کی بس پر سعودی اتحادی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کا دندان شکن جواب دیا جائے گا دنیا کو اس وحشیانہ بمباری سے جان لینا چاہیے کہ کون یمن میں امن چاہتا ہے ۔انصار اللہ
اس وحشیانہ حملے کی مذمت مختلف ممالک کی جانب سے جاری ہے لیکن اہم سوال یہ ہے کہ یہ پہلا حملہ نہیں جسے سعودی اتحاد نے انجام دیا ہو
ایک اندازے کے مطابق یہ تیرواں حملہ ہے جو براہ راست واضح سویلن اہداف پر انجام دیا گیا ہے
تو کیا ان حملوں کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کے بعد حملہ آور طیاروں کیخلاف ایکشن لیا جائے گا ؟

متعلقہ مضامین

Back to top button