مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کی نابودی تک واپسی مارچ جاری رہے گا

فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف قدرہ نے بتایا ہے کہ ایک بائیس سالہ نوجوان جمعے کو ہونے والے پرامن واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فا‏ئرنگ کا نشانہ بن کر شہید ہو گیا۔ مذکورہ فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد تیس مارچ سے شروع ہونے والے گرینڈ واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک سو چالیس ہو گئی ہے۔
گرینڈ واپسی مارچ کی منتظمہ کمیٹی نے پندرہویں واپسی مارچ کو سینچری ڈیل کی مکمل ناکامی اور غزہ کے محاصرے کے خاتمے کے نام سے منانے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینیئر رہنما محمود الزہار نے کہا ہے کہ سینچری ڈیل کا لفظ فلسطینیوں کی لغت میں شامل نہیں ہے۔
غزہ میں واپسی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محمود الزہار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ امن اور بقائے باہمی کی تمام کوششیں بے سود واقع ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عوام پوری طرح ہوشیار ہیں اور کسی بھی نام سے کسی کو بھی اپنی سرزمین کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
حماس کے رہنما نے کہا کہ عربوں کی غفلت پر خوش ہونے والوں کی آنکھیں مسجد الاقصی کے دروازوں پر فلسطینیوں کی صدائے اللہ اکبر پر ہی کھلیں گی۔
انہوں نے اسرائیل کو سرطانی پھوڑا قرار دیا اور اس کی نابودی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کے نتیجے میں صیہونیوں کو علاقے سے جانا ہی پڑے گا۔
قابل ذکر ہے کہ بعض عرب ممالک اور امریکہ کے گٹھ جوڑ کے نتیجے میں تیار کیے جانے والے ناپاک سازشی منصوبے سینچری ڈیل کے تحت بیت المقدس اسرائیل کے حوالے کر دیا جائے گا جبکہ آوارہ وطن فلسطینی واپسی کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button