مقبوضہ فلسطین

آل سعود نے اپنی خباثت ظاہر کر دی

لسطین ٹوڈے کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سینیئر رکن جمیل مظہر نے کہا ہے کہ محمد بن سلمان کے بیان سے آل سعود اور اسرائیل کے درمیان دیرینہ رابطوں کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا مقصد خطے کی مزاحمتی قوتوں، ایران، حزب اللہ اور فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مقابلے میں سعودی-صیہونی اتحاد قائم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے اپنے بیان کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کے مفاد میں علاقائی استحکام کو نشانہ بنایا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کر کے آل سعود کی خباثت کو عیاں کر دیا ہے۔
جمیل مظہر نے کہا کہ بن سلمان کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے سینچری ڈیل کے سازشی منصوبے کو گود لے لیا ہے جس پر امریکہ خطے میں عملدرآمد کی کوشش کر رہا ہے۔
امریکی صیہونی سازشوں کے مقابلے میں عربی اسلامی اتحاد کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سینچری ڈیل کا مقصد فلسطینی عوام کے حقوق کو ضائع اور مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ کے لیے نابود کرنا ہے۔
اس سے پہلے حماس کے رہنما خضر حبیب اور اسما‏عیل رضوان اور جہاد اسلامی فلسطین نے بھی، سعودی ولی عہد بن سلمان کے بیان کو فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپنے کے مترداف قرار دیا تھا۔
فلسطینی تنظیموں کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان فلسطینی امنگوں کا خون کر کے اسرائیل کی مفت خدمت کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی جریدے اٹلانٹک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے بہت سے مفادات مشترکہ ہیں اور کسی بھی سمجھوتے کی صورت میں دونوں کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
محمد بن سلمان نے اسرائیل کی جعلی حکومت کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کو اپنے لئے علحیدہ ملک قائم کرنے کا حق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button