یمن

یمنی بچوں کی تعلیم سے محرومی کا ذمہ دار سعودی عرب

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کے نتیجے میں بیس لاکھ یمنی بچے تعلیم سے محروم ہو گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے اس ادارے نے یمن میں پینے کے صاف پانی کے فقدان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دس لاکھ سے زائد بچے مختلف قسم کی بیماریوں منجملہ ہیضے کی بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ ایک کروڑ دس لاکھ بچوں کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے۔

دوسری جانب بحرین کے چودہ فروری نامی انقلابی جوانوں کے اتحاد نے بحرینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ یمنی عوام سے اظہار یکجہتی اور مشترکہ دشمن خاص طور سے سعودی عرب کی دہشت گرد حکومت کے مقابلے میں دونوں ملکوں کی قوموں کی سرنوشت ایک ہونے پر تاکید کی غرض سے یمن کی فتح کے عنوان سے نکالی جانے والی ریلی میں شرکت کریں۔

منامہ پوسٹ ویب سائٹ کے مطابق بحرین کے چودہ فروری کے انقلابی جوانوں کے اتحاد نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بحرینی عوام کی جانب سے اس ریلی کا انعقاد یمنی قوم کے خلاف امریکی حمایت سے سعودی اتحاد کی جارحیت کی تیسری برسی اور یمنی قوم سے اظہار یکجہتی کے لئے کیا گیا ہے، مطالبہ کیا ہے کہ سعودی حکومت کے جارحانہ اقدامات کو دہشت گردانہ قرار دینے کے لئے عالمی کوشش جاری رہنی چاہئے تاکہ سعودی حکمرانوں کی جارحیت کو لکام لگائی جا سکے۔

بحرین کے چودہ فروری کے انقلابی جوانوں کے اتحاد نے اس سے قبل بھی تاکید کی کہ حالات و واقعات نیز حادثات سے پتہ چلتا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف امریکی حمایت سے سعودی اتحاد کی جاری جارحیت شکست سے دوچار ہو چکی ہے اور یمنی عوام کے خلاف تین برسوں کی جارحیت کے باوجود یمنی قوم کو جھکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکا ہے۔

واضح رہے کہ یمن اس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں 83 لاکھ افراد درآمدی خوراک پر انحصار کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے قحط سے متاثرہ بچوں کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا گیا ہے ۔سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

یہ حملے یمن کے عوام کے قتل عام کے علاوہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی بھی ویرانی اور تباہی و بربادی کا باعث بنے ہیں۔سعودی عرب نے اس ملک کے عوام کو شدید محاصرے میں لے رکھا ہے اور اس وقت یمنی عوام وسیع پیمانے پر انسانی بحران سے دوچار ہیں کہ جسے صدی کا انسانی المیہ کہا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button