پاکستان

زرداری جیسے شیعہ سے اتحاد ہوسکتا ہے توپی ٹی آئی سے کیوں نہیں؟ ابو طالبان سمیع الحق کا فرقہ وارانہ بیان

شیعیت نیوز: زرداری جیسے شیعہ سے اتحاد ہوسکتا ہے توپی ٹی آئی سے کیون نہیں، ابو طالبان سمیع الحق کی فرقہ وارانہ پریس ریلیز شیعیت نیوز: پاکستان کو طالبان جیسی نحوست دینے والے ابو طالبان سمیع الحق نے مولانا فضل الرحمن سے اپنی لڑائی کے دوران فرقہ وارانہ تقسیم پھیلانے کی کوشیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمن زرداری جیسے کرپٹ اور شیعہ سے اتحاد کرسکتے ہیں توہم پی ٹی آئی سے کیوں نہیں کرسکتے۔

 ابوطالبان نے اس جملے میں نواز شریف کا بھی تذکرہ کیا اور کہاکہ جب نواز شریف جیسے دین فروش سے اتحاد کرسکتے ہیں توہم پی ٹی آئی سے کیوں نہیں کرسکتے۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ انہوں نے نواز شریف کے ساتھ انکے فرقہ کا تذکرہ نہیں کیوں نہیں کیا؟ لہذا ابو طالبان مولانا سمیع الحق کی جانب سے فرقہ وارانہ تقسیم پر مبنی پریس ریلز انکے سازشی اور داعشی نظریہ کی عکاس ہے۔

 واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کا مدرسہ طالبان دہشتگردوں کی تربیت گاہ اور آمجگاہ ہے، پاکستانی اداروں پر حملہ کرنے والے اور 60 ہزار پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے سارے دہشتگرد اور انکے سرغنہ مولانا سمیع الحق (دیوبندی ) کے مدرسہ کے فارغ التحصل اور اور سمیع الحق کو اپنا باپ اور روحانی پیشوا مانتے ہیں۔

 ہم پاکستان کے مقدر حلقوں سے گذارش کرتے ہیں سمیع الحق جیسے ان دہشتگرد وں کے سرغنوں کو لگام دی جائے اور انکو قانوں کی گرفت میں لایا جائے جب تک ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم اور دہشتگردی کو پروان چڑھانے والے ایسے سہولت کار موجود ہیں ملک میں کبھی امن قائم نہیں ہوسکتا ۔

 ساتھ ہی ہم پی ٹی آئی کے سربراہ اور انکے رہنماوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان وہ شیعہ دشمن مولوی سمیع الحق سے کسی بھی قسم کا سیاسی اتحاد قائم کرنے کی کوشیش کو فوری ترک کریں ورنہ پوری ملت جعفریہ یہ ہی سمجھے گی کہ پی ٹی آئی بھی شیعہ دشمن جماعتوں کی صف میں کھڑی ہوگئی ہے۔

pr_sami.jpg

 

 

 

متعلقہ مضامین

Back to top button