مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کو’ممنوعہ‘ فوجی علاقہ قرار دیا

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام سرحدی علاقے کو کسی ناخوش گوار واقعے اور اشتعال انگیز کارروائی سے بچنے کے لیے ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی کے شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سرحد کے قریب آنے سے سختی سے اجتناب کریں ورنہ بارڈر پر تعینات فوج ان پر گولی چلا سکتی ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ میں شائع ہوا ہے۔ جنوبی کمانڈ کے اسرائیلی سربراہ ایال زامیر کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے تمام کسانوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سرحد کے قریب نہ آئیں۔ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سرحد کی دوسری طرف صیہونی آباد کاروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کی سرحد کے قریب نہ جائیں اور سرحد پر دیوار کی تعمیر کا کام عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حال ہی میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے سرحدی علاقے دیر البلح میں ایک سرنگ پر بمباری کرکے حماس اور اسلامی جہاد کے 12 کارکنان کو شہید اور ایک درجن سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد صیہونی فوج سخت خوف کا شکار ہے۔ غزہ کی سرحد کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ بھی بزدل دشمن فوج کے خوف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button