مقبوضہ فلسطین

مبینہ بدعنوانی کیس میں نیتن یاھو کے دو معاونین سے مسلسل 15 گھنٹے پوچھ گچھ

گذشتہ روز اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دو قریبی ساتھیوں سے مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے تحت 15 گھنٹے مسلسل پوچھ تاچھ کی۔

شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے وکیل اورقریبی ساتھی ڈیوڈ شمرون اور ایک دوسرے ساتھی جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی سے پندرہ گھنٹے تک تفتیش کی۔

اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کےدو مقربین کوحراست میں لیا ہے۔ ان پر جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری کےسودے میں مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کا اعلان عائد کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ آبدوز کرپشن کیس اسرائیلی میڈیا میں ’کرپشن کیس 3000‘ کے نام سے مشہور ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 10 کے مطابق وزیراعظم کے وکیل اور مقرب خاص دیوڈ شیمرون اور ایک دوسری شخصیت جس کی شناخت ظاہ نہیں کی گئی کو حراست میں لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ شمرون کو اسرائیل میں کرپشن کے الزامات کی تفتیش کرنے والی پولیس یونٹ ’لاھف433‘ کے سامنے پیش کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال شیمرون کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے تاہم اگر اس سے رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تورہائی کے لیے کڑی شرائط عائد کی جائیں گی۔

رپورٹس کے مطابق شمرون نیتن یاھو نے ان مقربین میں شامل ہیں جنہیں اسرائیلی پولیس نے حراست میں لے کر منی لانڈرنگ، دھوکہ دہی، کالا دھن سفید کرنے، رشوت لینے اور دینے اور دیگر جرائم کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ ان پر جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری کے سودے میں رشوت دینے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button