پاکستان

کوہاٹ، سانحہ پاراچنار کے مظاہرین پہ درج مقدمہ خارج کیا جائے، ایس یو سی

ماہ رمضان کے اوآخر میں پارا چنار میں ہونے والے دھماکے کے خلاف کوہاٹ میں کچہ پکہ کے مقام پر دھرنا دیا گیا تھا۔ جس میں شہریوں کی کثیر تعداد سمیت اہل تشیع علماء نے بھی شرکت کی تھی۔ 30 جون 2017ء کو کوہاٹ انتظامیہ نے مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کی، جس میں علماء کرام سمیت متعدد نوجوانوں کے نام بھی شامل کئے گئے ہیں۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا نے اس حوالے سے اپنا موقف ظاہر کیا ہے کہ مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار نفرت ہمارا آئینی، قانونی، اخلاقی حق ہے، جس سے ہم دستبردار نہیں ہوسکتے، لہذا اس بوگس ایف آئی آر کو فی الفور خارج کیا جائے۔ واضح رہے کہ ایف آئی آرمیں شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدرعلامہ حمید حسین امامی، قیصر عباس، علامہ خورشید انوار جوادی، مولانا ثاقب علی، محمد باقر منتظری، قیصر آغا اور متعد آئی ایس او کے نوجوان شامل ہیں۔ اس ایف آئی آر کے سلسلے میں امامیہ علماء کوہاٹ دویژن کے ایک نمائندہ وفد نے کمشنر کوہاٹ سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات کیا اظہار کیا۔ وفد میں شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ حمید حسین امامی، علامہ عبدالحسین، علامہ عامر حیدر شمسی، نور آغا خطیب لودھی خیل، پیر شاہ رضا شامل تھے۔ نمائندہ وفد کمشنر کوہاٹ سے کہا کہ ہم نے ہمیشہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا ہے ہم دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ امن کی خاطر کوہاٹ انتظامیہ کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ نمائندہ وفد نے کمشنر مطالبہ کوہاٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بے بنیاد ایف آئی آر کو فوراً خارج کیا جائے ورنہ اس کے ردعمل کی ذمہ داری کوہاٹ انتظامیہ پر عائد ہو گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button