سعودی عرب

سعودیہ نے ایک بھی گولی اسرائیل کی طرف فائر نہیں کی

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے سعودی عرب کو دنیا میں دہشت گردی کے فروغ کا اصلی مرکز قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر نے سعودی عرب کو دہشت گردی کامقابلہ کرنے کا مرکز قراردیکر درست کام انجادیا ہے کیونکہ سعودی عرب دہشت گردی کا اصلی مرکز بھی ہے دہشت گردی کو سعودی عرب سے فروغ بھی مل رہا ہے۔ لاریجانی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے فروغ کا مرکز دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کرسکتا لیکن امریکی صدر نے سعودی عرب کو دہشت گردی کامقابلہ کرنے کا مرکز قراردیکر درست کام انجادیا ہے کیونکہ سعودی عرب دہشت گردی کا اصلی مرکز بھی ہے دہشت گردی کو سعودی عرب سے فروغ مل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکی حکام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ کرنے والے 19 میں سے 15 دہشت گردوں کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ امریکہ نے سعودی عرب کو یمن کے دلدل میں گرفتار کردیا ہے جہاں سے سعودی عرب عمر بھر نہیں نکل سکے گا اور امریکہ نے اس کے ساتھ کئی منصوبے بھی سعودیہ کے لئے آمادہ کئے ہیں اگر سعودی عرب کے احمق حکام نے امریکہ کی تقلید اور پیروی کا سلسلہ جاری رکھا تو امریکہ بہت جلد انھیں تباہ کردےگا۔لاریجانی نے کہا کہ تعجب اس بات پر ہے کہ جو ممالک دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دینے میں پیش پیش تھے وہ آج دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی علمبرداری کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دنیا امریکی مکر و فریب سے آشنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کی تشکیل کے سلسلے میں پاکستان کی سابق وزير اعظم مرحومہ بے نظیر بھٹو کا انٹرویو سننا چاہیے انھوں نے طالبان کی تشکیل کے بارے میں کہا تھا کہ طالبان کی تشکیل کے سلسلے میں پاکستان کی سرزنش نہیں کرنی چاہیے کیونکہ طالبان کی تشکیل میں امریکہ ،برطانیہ اور سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا ہے امریکہ اور برطانیہ نے طالبان کو ہتھیار فراہم کئے اور سعودی عرب اور امارات نے مال و زر فراہم کیا طالبان کے ہتھیاروں کی قیمت اداکی ۔ لاریجانی نے کہا کہ آل سعود کی تاریخ جرم و جنایت سے بھری پڑی ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ عرب مسلمانوں کے خلاف جنگ میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیا جبکہ سعودی عرب نے آج تک ایک بھی گولی اسرائیل کی طرف فائر نہیں کی۔لاریجانی نے کہا کہ سعودی عرب نے مصر کے جمال عبدالناصر کے خلاف جنگ لڑی اور مصر کے بڑے بڑے افسروں کو بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا اس کے بعد سعودی عرب نے مصر میں اخوان المسلمین کا جنازہ نکال دیا اور عرب ممالک میں موجود اخوانی اور اہلسنت رہنماؤں کو بڑی بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ قتل کردیا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اہلسنت کے بڑے بڑے علماء ، دانشوروں اور سیاستدانوں کو صفحہ روزگار سے محو کردیا لیکن انھوں نے کبھی بھی اسرائیل کے خلاف ایک بھی گولی استعمال نہیں کی اور آج بھی سعودی عرب اپنی اسی مجرمانہ پالیسی پر گامزن ہے۔ لاریجانی نے کہا کہ ایران کی ہمسایہ ممالک سے کوئی مشکل نہیں ہے جبکہ سعودی عرب یمن، بحرین، شام اور عراق میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی رعب کے فوجی اتحاد پر ایران کی قریبی نظر ہے کیونکہ یہ اتحاد امریکی سرپرستی میں اسراغیل کے خلاف نہیں بلکہ بعض اسلامی ماملک کے خلاف ہے اور اس امریکی سعودی اتحاد پر ہمیں پہلے سے تحفظات اور حدشات ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button