پاکستان

دہشتگرد ی ہار گئی عشق قلندر جیت گیا: قلندر کے عرس پر لاکھوں عاشقان اہلیبت (ع) کی شرکت

شیعیت نیوز: سہیوں شریف میں لال شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 2.2 ملین عاشقان اہلیبت علیہ سلام نے شرکت کرکے بارودی دہشتگردوں کے عزائم خا ک میں ملادیئے ہیں۔

یہ اس مزار پر رواں برس 16 فروری کو ہونے والے دھماکے کے بعد عرس کی پہلی تقریبات ہیں۔

اطلاعات کے مطابق دہشتگردی کے خداشات کے باوجود لاکھوں عاشقان قلندر نے لعل شہباز قلند کے عرس کے موقع پر سہیوں میں انکے مزار پر شرکت کی ہے۔

واضح رہے کہ16 فروری 2017 کو لال شہباز قلندر کے مزار پر کالعدم دیوبندی جماعت طالبان نے خودکش حملہ کرکے 100 سےزائد عاشقان قلندر کو قتل کردیا تھا، اس واقعہ کی ذمہ داری جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے قبول کی تھی، تاہم آج صرف دوماہ بعد قلندر سائین کے عر س کے موقع پر ماضی کی نسبت لاکھوں افراد نے شرکت کرکے بارودی مذہب کو رد کردیا ہے، قلندر کے مزار پر لاکھوں افراد کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان کی عوام صوفیانہ اسلام کو پسند کرتے ہیں ناکہ باردوی اسلام جسکی ترویج کالعدم اہلسنت و الجماعت، طالبان، داعش اور دیگر تکفیری و دیوبندی مدارس سعودی ایما پر کرتے ہیں۔

لال شہباز قلندر (1177ء تا 1274ء) جن کا اصل نام سید عثمان مروندی تھا، سندھ میں مدفون ایک مشہور صوفی بزرگ تھے۔ ان کا مزار سندھ کے علاقے سیہون شریف میں ہے۔ وہ ایک مشہور صوفی بزرگ، شاعر، فلسفی اور قلندر تھے۔ ان کا تعلق صوفی سلسلۂ سہروردیہ سے تھا۔ ان کا زمانہ اولیائے کرام کا زمانہ مشہور ہے۔ مشہور بزرگ شیخ بہاؤ الدین زکریا ملتانی، شیخ فرید الدین گنج شکر، شمس تبریزی، جلال الدین رومی اور سید جلال الدین سرخ بخاری، صدر الدین عارف (فرزند بہاؤ الدین زکریا)، شیخ بو علی قلندر پانی پتی ان کے قریباً ہم عصر تھے

متعلقہ مضامین

Back to top button