پاکستان

انتہا پسند امت اخبا ر کا خطرناک دعویٰ ،ریاستی ادارے اسکی رپورٹ پر کاروائی کرتے ہیں

شیعیت نیوز: پاکستان میں شدت پسند سوچ کو ہوا دینے والے امت اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسکی جاری کردہ رپورٹس پر متعلقہ ادارے کاروائی کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ وہ ایسے کون سے ریاستی ادارے ہیں جو ایک ایسے اخبار کی رپورٹس پر کاروائی کرتے ہیں جو عالمی دہشتگرد اسامہ بن لادن ،ایمن الظوہری جیسے دہشتگردوں کے فرمان اپنے فرنٹ پیج پر شائع کرتا رہا، جو اِن دہشتگردوں کو امیر المومنین جیسے القابات سےنواز تا رہا ، جسکا دفتر کالعدم جماعتوں کا ترجمان ہےجہاں سے کسی بھی سانحہ کی ذمہ داری قبول کرنے کے لئے فیکس کیئے جاتے رہے، جسکی ٹیبل اسٹورزی کی وجہ سے کتنے معصوم پاکستان شہری قتل کردیئے گئے۔

المیہ یہ ہے کہ آخر ایسی کون سے کالی بھیڑیں ہیں جو امت اخبار کی بے بنیاد رپورٹس پر کاروائیاں کرتیں ہیں؟ کیا دہشتگردوں کی آواز سمجھے جانے والے اخبار کی رپورٹس پر عمل کرنے والوں سے انصاف کا تقاضہ کیا جاسکتا ہے؟

آخر کیوں پیمرا، وزارت اطلاعات، اور وزارت داخلہ امت اخبار کی اشتعال انگزیزی پر خاموش ہیں ؟ اور وہ ادارے جو امت اخبار کی رپورٹس پر کاروائیاں کررہے ہیں کون؟ یا یہ محض دعویٰ ہے؟ اگر محض دعویٰ ہے تو اس کی تردید کون کرے گا، یہ وہ سوال ہیں جنکا جواب عوام جاننے کے لئے بے چین ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں مشال خان قتل کیس پر امت اخبار کی غلط رپورٹنگ کی وجہ سے عوام اور دیگر میڈیا حلقوں کی جانب سے اس تکفیری وہابی اخبار کی شدید مذمت کی گئی ہے لیکن ریاستی و سرکاری اداروں کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی۔

 

Ummat.jpg

 

متعلقہ مضامین

Back to top button