مشرق وسطی

بحرین میں مذہبی اور سیاسی سرگرم کارکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری

بحرین کی عدلیہ نے اس ملک کے دو اور مذہبی رہنماؤں کو ایک ایک سال قید کی سزا سنائی ہے-

بحرین کی عدلیہ نے ” یاسین الموسوی ” اور ” عزیز الخضران” نامی دوعالم دین کو الدراز کے علاقے میں بحرینی شیعوں کے قائد آیۃ اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دینے کے الزام میں ایک ایک سال قید کی سزا سنائی ہے-

بحرینی میڈیا کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق اس قسم کے مقدمے اور گرفتاریاں شیعوں کے خلاف بحرین کی حکومت کی کوششوں کے تسلسل میں انجام پا رہی ہیں- بحرین کی حکومت نے اس سال جون میں اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرلی تھی جس کے خلاف بحرین اور دنیا کے مختلف ملکوں میں شدید ردعمل ظاہر کیا گیا اور عوام نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا –

در ایں اثنا ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جمعرات کو ، بحرینی حکومت کے مخالفین کو سرکوب کئے جانے کے عمل میں تیزی آنے اور خاص طور پر جون میں بحرین کے شیعہ عالم دین شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرنے کے وقت سے اب تک بڑی تعداد میں شیعوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے-

ایمنسٹی انٹر نیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرینی حکام کو چاہئے کہ وہ فورا مخالفین اور تنقید کرنے والوں کو سرکوب کرنے کا سلسلہ بند کریں-

واضح رہے کہ بحرین کے عوام فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ کے ظلم و جور اور گھٹن کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ بحرین کے عوام آزادی، عدل و انصاف کی برقراری، امتیازی رویے اور تعصب کے خاتمے اور عوامی ووٹوں سے قائم ہونے والی حکومت کے خواہاں ہیں۔

آل خلیفہ کی حکومت نے اپنے عوام کو ہر طرح کے حقوق جیسے آزادی بیان، پرامن جلسے جلوسوں اور احتجاج کے حق نیز سیاسی گروہ اور پارٹیاں تشکیل دینے کے حق سے محروم کررکھا ہے۔

آل خلیفہ کی حکومت بحرینی عوام کی پرامن تحریک پر پابندی لگانے اور مخالفین کو سیاسی اور سماجی میدان سے نکالنے کے لئے ہر حربے سے استفادہ کررہی ہے ، آل خلیفہ کی جانب سے مخالفین کو شہریت سے محروم کرنا بھی اسی پالیسی کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button