ویڈیو گیلری

شام کے بحران کے حل کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے باہمی تعاون میں اضافہ

قیام امن کے عمل میں تیزی لانے کے بارے میں اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے اعتدال پسند مخالفین کو جبھۃ النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں سے الگ کئے جانے کو شام میں تشدد میں کمی کے سلسلے میں اہم قرار دیا اور کہا کہ درحقیقت آج ہمارے امریکی شریک نے پہلی مرتبہ ایسے شورش پسند گروہوں کی ایک فہرست ہمیں دی ہے جو امریکہ کی ثالثی کے بعد، جنگ بندی کرنے والوں میں شامل ہوگئے ہیں۔

سرگئی لاوروف نے کسی خاص ملک کا نام لئے بغیر شام میں غیر قانونی مداخلت کرنے اور اس ملک کے صدر بشار اسد کو کمزور کرنے کے ذریعے دہشت گردوں کو تقویت پہنچانے کی بنا پر بعض حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سرگئی لاوروف نے صرف ایران اور روس کو ایسے ممالک قرار دیا جو قانونی طور پر شام کی مدد کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ شام کا بحران فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button