پاکستان

شیعہ قوم کا طاقت کا مظاہرہ، پاکستان ۵ گھنٹے جام کرکے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر ملت تشیع کی طرف سے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دیا گیا اور ٹریفک کی آمد و رفت کو تمام اطراف سے روک دیا گیا۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کی۔ ان کے علاوہ علماء و کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ملت تشیع نے احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ ہم بیدار قوم ہیں اور حق کی آواز پر لبیک کہنے کے لئے ہر لمحہ تیار ہیں۔ آج کا یہ دھرنا علامتی دھرنا ہے۔ 7 اگست کو ملک کے تمام شہروں سے لوگ اسلام آباد کی طرف رُخ کریں گے اور عوامی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع پر حکومتی مظالم، ملک میں بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی فضاء اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر حکومت کی دانستہ غفلت نے آج ہمیں شاہراہوں پر نکلنے کے لئے مجبور کر دیا ہے۔ ہمارے قائد علامہ ناصر عباس جعفری 70 روز سے ایک بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھ کر پُرامن اور خاموش احتجاج کر رہے ہیں، لیکن حکمران ٹس سے مس ہونے کا نام نہیں لے رہے۔

اسلام آباد کی طرح ملک کے دیگر حصوں میں تقریباً اسی ۸۰ سے زائد اہم شاہراوں اور سڑکوں پر احتجاجی دھرنے دیئے ، کراچی میںایم ڈبلیو ایم کراچی کے زیر اہتمام نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ، شاہرائے پاکستان انچولی، ملیر 15 سپر ہائی وے، اسٹیل ٹاؤن نیشنل ہائی وے پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ شہر قائد میں مرکزی دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی کر رہے تھے۔ احتجاجی دھرنوں میں علما و کارکنان سمیت عوام کی کثیر تعداد شریک تھی۔

لاہور میں ہونیوالے دھرنے کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کی۔ دھرنے میں علامہ حسن ہمدانی، علامہ سید حیدر علی الموسوی، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ سید بشیر حسین رضوی، علامہ سید مبارک علی الموسوی، علامہ سید وقار الحسنین نقوی بھی شریک ہوئے۔

کراچی سے لے کر پشاور تک ۲۲ جولائی کو شام چار بجے سے رات گئے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، کہا جارہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین نے اپنی رہنمائی میں ملت تشیع کو یکجا کرکے ایک بار پھر بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا ہے، اس دھرنے نے پاکستان میں موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں میں مجلس وحدت مسلمین کو عوامی حمایت حاصل ہونے کے اعتبار سے نمایاں کردیا ہے، جبکہ گذشتہ سالوں میں دیئے والے دھرنے حادثاتی ہوتے تھے اور شہداٗ کے جنازوں کی موجودگی میں دھرنے عوامی بیداری کا ذریعہ قرار پاتے تھے تاہم اس بار بغیر کسی سہار ے کے شیعہ حقوق کی خاطر عوام کا اتنی بڑی تعداد میں گھروں سے باہر آنے ملت تشیع کی بیداری کا عملی ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button