پاکستان

ملی یکجہتی کونسل کا مجلس وحدت مسلمین کی بھوک ہڑتال تحریک کی حمایت کا اعادہ

شیعیت نیوز: ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر زبیر اور ملی یکجہتی کونسل اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، علامہ امین شہیدی، آصف لقمان قاضی، علامہ ثاقب اکبر، پیر ناصر جمیل ہاشمی، پروفیسر شیخ طلعت محمود مدنی، شاہد شمسی اور دیگر معروف مذہبی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی، اس موقع پر شیعہ علماٗ کونسل کے علامہ عارف واحدی کو بھی شرکت کرنے تھی لیکن وہ وفد کے ہمراہ نہیں آئے ۔ اس موقع پر ابو الخیر زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات آئینی و قانونی ہیں۔ ان کو تسلیم کرنے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں ہونی چاہیے تھی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ علامہ ناصر عباس کی اصولی جدوجہد لائق تحسین ہے۔ ان کے پُرامن احتجاج کو ہماری طرف سے مکمل تائید حاصل ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ 22 جولائی کو ہم نے ملک کے تمام شہروں میں بھرپور احتجاج کرنا ہے۔ ہم پرامن لوگ ہیں اور متشدد سیاست کے مخالف ہیں۔

علامہ ناصر عباس نے احتجاجی کیمپ آمد پر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر پلیٹ فارم پر تمام افراد بلاتخصیص مسلک و مذہب یکجا ہو جاتے ہیں تو پھر مذہبی جماعتوں کی راہ میں کیا رکاوٹ ہے۔ ہمیں اسلام کے حقیقی تشخص کو روشناس کرانے کے لئے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی، تاکہ ان قوتوں کو شکست دی جاسکے جو اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔ ہم ملک اور اپنی ملت کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کی بات کرتے ہیں۔ پارا چنار میں ہمارے لوگوں کو ایف سی اہلکاروں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا، وہاں انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے، تاکہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کی املاک پر جبری قبضے کرنا بند کئے جائیں۔ پنجاب سمیت ملک کے تمام حصوں میں عزاداروں پر قائم جھوٹے مقدمات فوری طور پر ختم ہونے چاہیے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ احتجاجی کیمپ قائم رہے گا۔ اس میں شہداء کے خاندان بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔ شہید قائد کی برسی کے موقع پر میں نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button