مقبوضہ فلسطین

غزہ کی گذرگاہوں کو مستقل کھلا رکھنے کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے غزہ سے فلسطینیوں کی آمد و رفت کی آزادی کی ضمانت فراہم کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق پچاسی روز بند رہنے کے بعد غزہ کے شہریوں کی آمد و رفت کے واحد راستے کی حیثیت سے رفح گذرگاہ کو دو روز کے لئے کھولے جانے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے نیویارک میں مصری اور صیہونی حکام سے غزہ کے فلسطینیوں کی ناگفتہ بہ صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے غزہ کی گذرگاہوں کو مستقل طور پر کھلا رکھنے کی اپیل کی۔

انھوں نے غزہ کے طلباء اور بیماریوں میں مبتلا فلسطینیوں کی دشوار صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جنھیں علاج و معالجے اور تعلیم جاری رکھنے کے لئے بیرون غزہ جانے کی اشد ضرورت ہے، کہا کہ تیس ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں ساڑھے نو ہزار بیمار اور دو ہزار سات سو طلباء شامل ہیں، رفح گذرگاہ سے مصر میں داخل ہونے کے لئے سرحدی علاقے میں مصری حکام کی اجازت کے منتظر ہیں۔

رفح گذرگاہ بند کئے جانے سے، جو غزہ سے باہر جانے کا واحد راستہ ہے، اس علاقے کے تقریبا انّیس لاکھ شہریوں کے لئے انسانی اور اقتصادی طور پر بہت زیادہ مسائل و مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے دو ہزار سات سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ اس علاقے میں ایندھن اور دواؤں جیسی بنیادی ضروریات کی اشیاء تک منتقل کئے جانے کی روک تھام کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button