پاکستان

پارچنار میں پُرامن احتجاج کے شرکا پر اندھا دھند فائرنگ ریاستی دہشت گردی ہے، ایم ڈبلیو ایم

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ پارہ چنار کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا پارہ چنار میں پولٹیکل انتظامیہ کے حکم سے فرنٹیر کانسٹیبلری اور لیویز کے اہلکاروں کی جانب سے پُرامن احتجاج کے شرکا پر اندھا دھند فائرنگ ریاستی دہشت گردی ہے۔کچھ نادیدہ طاقتیں کرم ایجنسی کے محب وطن باسیوں کو ملک دشمنی پر اکسانا کے لیے مشتعل کر رہی ہیں۔ان مذموم ہتکھنڈوں کے مرتکب ملک دشمن ایجنٹوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ولادت امام حسین علیہ السلام کے موقعہ پر پاکستان کے مختلف شہروں سے علما، نعت خوان اور شعرا حضرات کرم ایجنسی میں مدعو تھے۔ جس محض اس لیے علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تا کہ حالات کو دانستہ طور پر کشیدہ کیا جا سکے۔اس ناانصافی پر صدائے احتجاج بلند کرنے والوں پر فائرنک کر کے متعصب پولٹیکل انتظامیہ نے چار افراد کوشہید جبکہ دس سے زائد افراد کو شدید زخمی کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے شہریوں کو احتجاج کا قانونی و آئینی حق حاصل ہے۔ لیکن پولٹیکل انتظامیہ پاکستانی آئین سے کھلم کھلا انحراف برت رہی ہے۔پارہ چنار کے عوام کے ساتھ اس ظالمانہ سلوک کا مذکورہ انتظامیہ کو جواب دینا ہو گا۔ یہ سانحہ پولٹیکل ایجنٹوں کی شر پسندی کے باعث پیش آیا۔کرم ایجنسی میں ہر سال اس اہم موقعہ پر پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے جان بوجھ کر فساد برپا کیا جاتا ہے ۔ملک دشمن عناصر اپنے ان آلہ کاروں کے ذریعے قبائلی علاقوں کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔ کرم ایجنسی کے مکینوں نے ہمیشہ حب الوطنی کو مقدم رکھتے ہوئے اعلی مثالیں رقم کی ہیں۔انہیں محب وطن ہونے کی سزا گولیوں سے چھلنی کر کے دی جا رہی ہے ۔جو ناقابل برداشت ہے۔ ملت تشیع ایک طرف دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور دوسری طرف ریاستی جبر سے انہیں دبایا جا رہا ہے جو سراسر ظلم اور غیر منصفانہ طرز عمل ہے۔پولٹیکل انتظامیہ نے فرنٹیر میں اپنی بادشاہت قائم کر رکھی ہے۔وہاں میڈیا کے لوگوں کو بھی ان مظالم کے خلاف کھل کر بولنے نہیں دیا جاتا ۔حکومت کی مصلحت پسندی کے باعث ملت تشیع کے لیے پورے ملک میں حیات تنگ کی جا رہی ہے ۔چند روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہی دن میں چار شیعہ ماہرین کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اسی طرح کراچی میں سول سوسائٹی کے ممتاز رہنما خرم ذکی کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔گزشتہ تین دہائیوں میں ستر ہزار سے زائد افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ ہم کب تک لاشوں کو کندھے دیتے رہیں گے۔ہمارا چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، کورکمانڈر پشاور اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ ہے کہ پارہ چنار میں نہتے شہریوں پر گولیاں برسانے والے اہلکاروں اور ذمہ داران کے خلاف فوری ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے اور کرم ایجنیسی کے رہائشیوں کے ساتھ امتیاز سلوک بند کیا جائے۔ آئین کی رو سے ہر شخص مذہبی آزادی حاصل ہے اس آزادی کو سلب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ملک بھر میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگز اور امتیازی سلوک کے خلاف جمعہ کے روزمجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں ’’یوم احتجاج‘‘منانے کا بھی اعلان کیا۔ اس روز بعد از نماز جمعہ احتجاج پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔پریس کانفرنس میں مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری، سید اسد نقوی،نثار فیضی اور علامہ علی انصاری بھی موجود تھے

متعلقہ مضامین

Back to top button