پاکستان

تحریک جعفریہ میں اگر انتخابی عمل ہوتا تو قوم تقسیم نا ہوتی، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

شیعیت نیوز: سوشل میڈیا پر موجود مختلف گروپس میں مجلس وحدت مسلمین کے پارٹی الیکشن اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ایک بار پھر سیکرئٹری جنرل منتخب ہونے پر صارفین میں نئی بحث چھڑ گئی ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ اگر تحریک جعفریہ میں بھی اسطرح کا انتخابی عمل رکھا جاتا تو شاید آج قوم مختلف ڈھڑوں میں تقیسم نہ ہوتی ۔

اطلاعات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے آئندہ تین سالوں کے لئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ایک بار پھر انتخاب پر ہونے والی بحث میں کہا گیا کہ علامہ راجہ ناصر کا انتخاب اس بات کی دلیل ہے کہ کارکناں انکی کارکردگی سے معطمن ہیں،اگر انکی کارکردگی خراب ہوتی تو کبھی انہیں دوبار تین سال کے لئے یہ اہم عہدہ نا دیا جاتا۔

سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ تحریک جعفریہ میں بھی اگر اسطرح کا نظام ہوتا تو شاید تنظیم تقیسم نا ہوتی اور نا ہی قوم اتنا بڑا نقصان نہ سہنا پڑتا، یہ بحث کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے تیسری بار جنرل سیکرئٹری منتخب ہونے پر اُٹھائے گئے طنزیہ سوالات پر شروع ہوئی جس میں انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کی شخصیات اور تنظیمی الیکشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button