لبنان

دشمن اسرائیلی بھی سید حسن نصراللہ کو صادق قرار دیدتے ہیں

عربوں میں اگرکوئی اسرائیلی زہنیت کو سمجھ سکتا ہے تو وہ سید حسن نصر اللہ ہیں ،تمام تر پروپگنڈوں کے باوجود حسن نصر اللہ سے ’’اہم عرب رہنما‘‘ کا عنوان کو ئی نہیں چھین سکتا،وہ صرف اسرائیلی حکام ہی نہیں بلکہ اسرائیلی عوام کی نفسیات اور رگ رگ سے بھی بخوبی آشنائی رکھتے ہیں ۔ہمیں اعتراف کرنا پڑے گا کہ حزب اللہ کیخلاف نفسیاتی جنگ اور منفی پروپگنڈہ کچھ زیادہ دیر تک چل نہیں سکتاکیونکہ اسرائیلی عوام خود اسرائیلی حکام سے زیادہ اپنے دشمن ’’سید نصر اللہ ‘‘پر یقین رکھتے ہیں ۔۔انکا یقین نصر اللہ کی محبت کے سبب نہیں بلکہ ’’سچائی ‘‘کے سبب ہے وہ کہتے ہیں’’ ہے تو دشمن پر آدمی جھوٹ نہیں بولتا‘‘

اسرائیل میں حالیہ ہفتوں میں TelHaiنامی اکیڈمی کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق اسرائیل شمالی علاقوں کی 80 فیصدآبادی سید نصر اللہ کی باتوں اور بیانات پر یقین رکھتے ہیں جبکہ 20فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی عسکری و سیاسی قیادت کے بیانات پر یقین رکھتے ہیںاسرائیلی پروپگنڈہ مشنری دو میدانوں پر مرکوز ہے ۔پہلا میدان :لبنان کو دھمکیاں دینا کہ وہ اسے مکمل تباہ کردیگا ،لبنان تین سوسال پچھے چلا جائے گا ۔۔دوسرا میدان: خود اسرائیلی عوام کو مسلسل یہ اطمنان دلانا ہے کہ وہ کسی بھی ممکن جنگ میں ان کا دفاع کرنے اور بچانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اس کا پاس تمام انتظامات موجود ہیں وہ بہت مضبوط ملک ہے وغیرہ۔۔اسرائیلی خبروں کی ایک اہم ویب سائیڈ NRGکے مطابق ان دنوں اسرائیل کی توجہ ممکنہ جنگ کے وقت اسرائیلی عوام کاجنگی دائرے سے فوری طور پر کیسے انخلاء کیا جائے پر مرکوزہے ۔وہ جلیل کے علاقے میں موجود 14ہاوسنگ سوسائٹیزجبکہ اردن کے جنوبی حصے میں واقعہ ’’غُور‘‘کی آبادی کے فوری انخلاء کے راستوں پر سوچ رہے ہیں جبکہ اسرائیلی چینل ٹو کے عسکری تجزیہ کار OdiSegalکا کہنا ہے کہ اسرئیلی حکام ملک کے جنوبی حصے میں بھی اس قسم کے پلان پر سوچ رہیں تاکہ غزہ میں حماس کے ساتھ ممکنہ جنگ کے وقت اس حصے کا بروقت انخلاء ممکن ہو ،لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ اگر دونوں حصوں سے ایک ساتھ اسرائیل پرحملہ ہوتا ہے تو اسرائیلی پلان کیا ہوگا؟اسرائیلی شمالی علاقوں سے اس وقت بعض خاندانوں نے ہجرت کرنا شروع کردیا ہے جنہیں آخر کار حکومتی اداروں کو سہولت میسر کرنا پڑ رہی ہے تاکہ ان کے بچوں کی سکول اور سوشل سرویس کاعلاقہ تبدیل کرنے میں مشکلات پیش نہ آئیں ۔اسرائیلوں کی ایک اور پریشانی حزب اللہ کی جانب سے حاصل کئے ہوئے کم درجے تک مارنے کرنے والے آتش فشاں volcanoنامی نئے اور انتہائی خطرناک میزائل ہیں جو عمارتوں اور بیرکوں کی تباہی کے لئے مخصوص ہیں جنکا دھماکہ انتہائی طاقتور ہوتا ہے اس قسم کے میزائل 100کلوگرام وارہیڈ اپنے ساتھ رکھتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button