پاکستان

ہزاروں مسلمانوں کا قاتل اور طالبان کا سہولت کار دہشتگرد عیدنظر آزاد کیوں؟

شیعیت نیوز: پاراچنار کے شیعہ و سنی علماء ،عمائدین و دیگر عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاراچنار میں ہونے والی گزشتہ جنگوں کے دوران شھید ہونے والے 3000 شیعہ و سنی مسلمانوں کے قاتل تکفیری دہشتگرد عید نظر کو گرفتار کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق سن 2007 سے 2012 تک پارہ چنار جیسی حسین اور پرامن وادی کو فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھاکر 3000 سے ذائد شیعہ و سنی مسلمانوں کا قاتل اور ہزاروں افراد کو ذخمی کرنے والا کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) پاراچنار کا سرغنہ تکفیری دہشتگرد عیدنظر مینگل ابھی تک گرفتار نھیں کیا گیا۔تکفیری دہشتگرد عید نظر مینگل کہ جو عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ طالبان کا سہولت کار اور پاکستان میں ہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں کے قاتل گروہ کالعدم سپاہ صحابہ(اہلسنت و الجماعت) کا مقامی سرغنہ بھی ہے کے ذیر نگرانی پارہ چنار میں فرقہ واریت اور تکفیریت پر مبنی ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا کہ جس میں فرذند رسول پاک (ص) حضرت امام حسینؑ کی شان میں بدترین گستاخی کی گئی اور اس کے علاوہ ربیع الاول کے موقع پر ہفتہ وحدت کی مناسبت سے پارہ چنار کے شیعہ مومنین اور اہلسنت برادران کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کئے جانے والے عید میلادالنبی (ص) کے مرکزی جلسے پر بھیانک حملہ کرکے سینکڑوں شیعہ و سنی مسلمانوں کو بے دردی سے شھید بھی کیا گیا ۔

پارہ چنار کے شیعہ و سنی علماء ،عمائدین اور عوام نے پارہ چنار کے مظلوم عوام کے قاتل خطرناک تکفیری دہشتگرد عید نظر مینگل کی آذادانہ نقل و حرکت پر اپنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۵ سال تک پارہ چنار جیسے پرامن اور حسین علاقے کو فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھاکر تباہ و برباد کرنے والے تکفیری دہشتگرد عید نظر مینگل کو نظر انداز کرکے آپریشن ضرب عضب کی توہین کی جارہی ہے۔ پارہ چنار کی مقامی انتظامیہ سمیت خیبرپختونخواہ اور وفاقی حکومت پارہ چنار میں ہونے والے قتل عام کو نظر انداز کررہی ہے۔ ہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں کو بے دردی سے قتل اور ہزاروں افراد کے ذخمی کرنے والا تکفیری دہشتگرد طالبان کا سہولت کاراور پاکستان دشمن ممالک کا ایجنٹ ہے، لیکن مقامی پولیٹیکل انتظامیہ،صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کی مجرمانہ خاموشی اس تلخ حقیقت کی طرف اشارہ کرتی دکھائی دے رہی ہے کہ یہ سب طالبان اور دیگر تکفیری دہشتگردوں سے یا تو خوفزدہ ہیں یا ان دہشتگردوں کے سہولت کار ہیں کہ جنکے خوف یا سہولت کاری کی وجہ تکفیری دہشتگرد پورے ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کو پورا کررہے ہیں

پارہ چنار کی مقامی شیعہ و سنی عوام کا کہنا ہے کہ پارہ چنار میں بسنے والے تمام شیعہ و سنی ہمیشہ سے ایکدوسرے کے ساتھ امن و محبت اور بھائی چارے سے رہتے اائے ہیں اور رہ رہے ہیں،یہاں کے مقامی شیعہ و سنی عوام ایکدوسرے سے رشتے مضبوط کررہے ہیں ،لیکن مٹھی بھر تکفیری دہشتگردوں نے طالبان کی حمایت اور مقامی انتظامیہ اور صوبائی و وفاقی حکومت کے مجرمانہ خاموشی کے سہارے پارہ چنار کے مظلوم عوام کے خون سے اپنے ہاتھ سرخ کئے اور ابھی تک پارہ چنار کی مظلوم عوام کے خلاف منصوبہ سازی میں مصروف ہیں کہ جس کے بارے میں تمام حکومتی اداروں کو پتا ہے لیکن قومی اداروں باالخصوص نیشنل ایکشن پلان کی مجرمانہ خاموشی ایک المیہ ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button