سعودی عرب

سانحہ منیٰ : سعودی شہزادے نے بادشاہ کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا، شاہی خاندان میں شدید اختلافات

شیعت نیوز ،سانحہ منیٰ میں سعودی حکمرانوں اور بالخصوص شاہ سلمان کے بیٹے کے وی آئی پی قافلے کے باعث چار ہزار سے زائد حجاج کرام کی شہادت پر سعودی شاہی خاندان میں شدید غم و غصہ اور اختلافات سامنے آ ئے ہیں ، حال ہی میں سعودی شہزادے کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے کہ جس میں انہوں نے شاہ سلمان کو فی الفور اقتدار سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور نظام کی تبدیلی کی بات بھی کی ہے۔
پاکستانی انگلش روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق عبد العزیز بن سعود جو کہ آل سعود خاندان سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے شاہ سلمان کی جانب سے حجاج کرام کے لئے خاطر خواہ انتظامات نہ کئے جانے اور نا اہلی کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شاہ سلمان سے فی الفور بادشاہت کے عہدے کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی ذرائع کے مطابق عبد العزیز بن سعود نے ملک میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے حوالے سے بھی شاہ سلمان اور اس کی نا اہل انتظامیہ کو شدید مذمت کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی ساتھ سانحہ منیٰ میں شاہ سلمان انتظامیہ کی بد ترین نا اہلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شاہ سلمان سمیت ان کے تمام کابینہ اور عہدیداروں کو فی الفور اقتدار سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ حج کے دوران رمی و جمرات کے دوران شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان کے ایک قافلے کہ جس میں سیکڑوں کمانڈوز اور اہلکار تھے جمرات کے لئے داخل ہوئے اور حجاج کرام کے لئے راستوں کو بند کر دیا گیا جس کے باعث منیٰ میں چار ہزار سے زائد حجاج کرام شہید ہو گئے ، جبکہ دسیوں ہزار زخمی ہوئے تھے۔
ایک اور انگریزی روزنامے گارجین سے بات چیت کرتے ہوئے سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے عبد العزیز بن سعود نے کہا کہ در اصل شاہ سلمان حکومت کرنے کے قابل نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کا بے لگام فرزند محمد بن سلمان حکومت کے اختیارات کو بے دریغ استعمال کر رہا ہے، اور یہ ایک کڑوی سچائی ہے جسے پوری دنیا کو جان لینا چاہئیے۔
شہزادے نے مزید بتایا ہے کہ وہ اس سانحہ سے قبل بھی شاہ سلمان کو دو خطوط لکھ چکا ہے جس میں ان سے اقتدار سے علیحدگی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ شہزادے نے مزید کہا کہ ان کے خاندان کے کچھ قابل افراد مل کر ایک منصوبہ تیار کر رہے ہیں کہ جس کے تحت سعودی عرب کی حکومت کے معاملات کو اچھے انداز میں چلایا جائے گا تاہم اس سے قبل شاہ سلمان اور ان کی پوری انتظامیہ کا اقتدار سے علیحدہ ہونا گزیر ہو چکا ہے۔
شاہی خاندان کے اس شہزادے نے حج کے دوران ہونے والے دونوں سانحات بشمول کرین کا حجاج کرام پر گرنا اور پھر منیٰ میں بھگدڑ کے نتیجہ میں چار ہزار سے زائد حجاج کرام کی شہادت کو قدرتی آفت نہیں بلکہ شاہ سلمان اور ان کی انتظامیہ کی مکمل نا اہلی قرار دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان اور ان کی پوری انتطامیہ مقدس مقامات اور اس کے لئے آنے والے زائرین کے لئے کسی قسم کے مناسب انتظامات کرنے سے قاصر رہے ہیں اور اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لئے سانحہ منیٰ کی ذمہ داری اللہ کے مہمانوں حجاج کرام پر عائد کی جا رہی ہے جبکہ حقیقت میں کرین گرنے کا سانحہ اور سانحہ منیٰ دونوں ہی حکومت کی غفلت اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور کسی کو اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے شرمانا نہیں چاہئیے اور اس حقیقت کو جان لینا چاہئیے کہ سعودی بادشاہ اور اس کا بیٹا براہ راست سانحہ منیٰ کے ذمہ دار ہیں تاہم میں ان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فی الفور اقتدار کو چھوڑ دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button