غرب اردن میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایک فلسطینی نوجوان نے صیہونیوں کے سفاکانہ اور وحشیانہ اقدامات کے جواب میں اتوار کی رات ایک صیہونی فوجی پر حملہ کر دیا جس کے بعد وہاں موجود صیہونی فوجیوں نے اس فلسطینی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں یہ فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہو گیا۔ واضح رہے کہ صیہونی آباد کاروں کی جانب سے ایک فلسطینی مسلمان کے گھر کو نذر آتش کئے جانے کے واقعے کے بعد سے غرب اردن میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ اس واقعے میں صیہونی آباد کاروں نے الدوابشہ کے گھر کو نذر آتش کردیا تھا کہ جس میں علی دوابشہ نام کا اٹھارہ مہینے کا شیر خوار بچہ زندہ جل کر شہید ہو گیا تھا جبکہ کچھ دن بعد اس کے والد بھی زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہو گئے۔ رپورٹوں کے مطابق بچے کی ماں بھی اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ان کا بیٹا بھی اس وقت اسپتال میں ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہے۔ دوسری جانب صیہونی حکومت نے دریائے اردن کے مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد الاقصی میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ صیہونی آبادکاروں کے ہاتھوں فلسطینی شیر خوار بچے کی شہادت پر فلسطینی عوام اور عالمی برادری نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔