پاکستان

یمن جنگ میں حصہ نہ لینا پاکستان کے مفاد میں تھا، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہندوستان یاد رکھے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہے اور ہم نے ایٹم بم شب برات پر پٹاخے چلانے کے لئے نہیں رکھے۔ اسلام آباد میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان اشتعال انگیز بیان بازی کرکے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ پاکستان نے اشتعال انگیز بیانات اور دھمکیوں سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ہندوستان کی تین ریاستوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، جس کے لئے پاکستان مخالفت کا کارڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے سے امریکا اور ہندوستان کی بالادستی کا خاتمہ کرے گا اور اس منصوبے سے پورے خطے کے معاشی اور سکیورٹی حالات یکسر بدل جائیں گے۔

امریکی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان اور عراق کی جنگوں میں ناکامی امریکا کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی خارجہ پالیسی ہمیشہ اپنے مفاد کے لئے بناتا ہے۔ وزیر دفاع نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے سویت یونین کو توڑنے کی جنگ میں امریکا کا ساتھ دے کر بڑی غلطی کی اور آج اس غلطی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ مشرق وسطٰی کے موجودہ ممالک مغرب کی سازشوں کی نتیجے میں وجود میں آئے ہیں۔ اس وقت مشرق وسطٰی کی بادشاہتوں میں لرزہ طاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن جنگ میں حصہ نہ لینا پاکستان کے مفاد میں تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جب سعودی عرب کو دفاع کی ضرورت پڑی پاکستان حاضر ہوگا۔ وزیر دفاع نے پرائیوٹ ٹی وی چینلز کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان میں ٹی وی چینل کاروباری چینل بن چکے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کو کمرشل ازم اور نیشنل ازم میں فرق رکھنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا وہ دکھاتا ہے جو بکتا ہے، کشمیر کی جدوجہد آزادی کو کیوں نہیں دکھایا جاتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button