طالبان کے تانے بانے منور حسن اور مولوی عبدالعزیز سے ملتے ہیں، مفتی محمد بشیر
شیعت نیوز: جمعیت علماء پاکستان کراچی کے جنرل سکریٹری مفتی محمد بشیر القادری نورانی نے ایک نجی نیوز ویب کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کے بارے میں پیغمر اسلام نے پیش گوئی کردی تھی، انہوں نے کہا کہ طالبان ایک فکر کا نام ہے، ایک تنظیم کا نام ہے، ایک مسلک کا نام ہے، کونسا مسلک، وہی جس کے بارے میں سرور کائنات میں 1400 سال پہلے ہی بتا چکے ہیں، جس کے حوالے سے حدیث کی روشنی میں ابھی میں نے عرض کیا، آپ نے جماعت اسلامی کے منور حسن کی بات کی، جماعت اسلامی ہو، مکتب دیوبند ہو، طالبان کے تانے بات انہیں سے ملتے ہیں، ان میں سے کوئی ظاہری طور پر طالبان کی حمایت کرتا ہے، کوئی اندرون خانہ حمایت کرتا ہے، ابھی آپ نے مولوی عبدالعزیز کی گفتگو سنی آپ نے، کس طرح معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے طالبان خوارج دہشتگردوں کی حمایت کر رہا ہے، کیا ان معصوم بچوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں، ہمارے ہاں کوئی قانون نہیں ہے، اگر ہوتا تو مولوی عبدالعزیز کو طالبان کی حمایت پر مبنی اس بیان پر تو اسی وقت پھانسی پر چڑھا دیا جاتا کہ تو مذمت بھی نہیں کر سکتا، یہ بھی ثبوت ہے کہ طالبان کے تانے بانے بھی انہیں سے ملتے ہیں، مولوی عبدالعزیز اور ان جیسے دیگر طالبان کے حمایتیوں کو مملکت عزیز پاکستان میں جینے کا رہنے کا حق نہیں ہے۔ انشاءاللہ تمام طالبان خوارج دہشتگرد گرفت میں آئیں گے کیونکہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد، پہلے ہم کتابوں میں کربلا، یزید اور اسکی یزیدیت کے بارے میں پڑھتے تھے، جو لوگ روایتوں، تاریخ کی کتابوں میں پڑھ کر بھی یقین نہیں کر پا رہے ہوتے تھے، حتیٰ کہ جو کربلا کے واقعات پر یقین نہیں بھی کرتے تھے، انہوں بھی پاکستان میں طالبان خوارج دہشتگردوں کے ظلم و بربریت کو دیکھ کر یقین آ گیا کہ ہاں کربلا جیسے واقعات تاریخ میں ہوئے ہیں۔