پاکستان

دہشتگردی کو مزید برداشت نہیں کیا جائیگا، کوئٹہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، نواز شریف

nawaz101وزیراعظم نواز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ میں ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت گورنر ہاؤس کوئٹہ میں اعلٰی سطح اجلاس ہوا، جس میں کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات سمیت صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ بلوچستان میں بدامنی قبول نہیں اور اس کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا جانفشانی سے کام ہوتا رہا تو امن جلد قائم ہو جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا مل بیٹھ کر خیبر سے لیکر گوادر تک کے مسائل کو حل کریں گے۔ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور لاپتہ افراد کا حساب لیا جائے گا اور بلوچستان کو امن و امان قائم کرنے کیلئے بہترین پولیس افسران کی خدمات دیں گے۔ وزیراعظم نے تمام ایجنسیوں کو وزیراعلٰی بلوچستان سے تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم سے ہزارہ کمیونٹی کے وفد نے بھی ملاقات کی۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیا جائے، کوئٹہ میں اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان سے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائیگا، انٹیلی جنس ایجنسیاں بلوچستان حکومت کیساتھ تعاون کرینگی۔ قانون نافذ کرنیوالے ادارے اسی طرح کام کر تے رہے تو دہشتگردی مکمل ختم ہوجائیگی۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب دہشت گردی کو مزید برداشت نہیں کیا جائیگا، کوئٹہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ بیس بازاروں، گلیوں اور سڑکوں کے شہر کوئٹہ کو کنٹرول کرنا کون سا مشکل کام ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد امن و امان سے متعلق ایک اعلٰی سطح کے اجلاس سے کی صدارت کی، جس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلٰی مالک بلوچ، کور کمانڈر، آئی ایس آئی چیف سمیت دیگر سکیورٹی ایجنسیوں اور پولیس حکام شریک تھے۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں انٹلی جینس اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے درمیان رابطوں کو مضبوط بنائیں، جبکہ انہوں نے صوبے میں امن وامان کے حوالے سے وفاق سے طلب کردہ ہر قسم کے تعاون کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی۔

اس سے قبل رواں ماہ کے دوران کوئٹہ اور زیارت میں پیش آنے والے دہشت گردی کے مختلف واقعات کے تناظر میں وزیراعظم نواز شریف ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچے، اپنی آمد کے فوری بعد انہوں نے گورنر ہاوس میں اجلاس کی صدارت کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ادارے امن و امان سے متعلق پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، انہوں نے آئی جی پولیس کو سانحہ ہزارہ ٹاون میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ وزارت عظمٰی کا حلف اٹھانے کے بعد وزیراعظم پہلی بار کوئٹہ پہنچے تو ایئرپورٹ پر وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اراکین اسمبلی کے ہمراہ ان کا استقبال کیا، ان کے ساتھ وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان، پرویز رشید، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ،، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، میر حاصل بزنجو اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات بھی کئے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button