پاکستان

نواز شریف نے کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرپرست کو انتخابات کے لئے ٹکٹ جاری کر دیا

nawaz1لاہور سے شائع ہونے والے ایک انگریزی روزنامے نے مورخہ23اپریل کو ادارتی صفحہ پر خبر دی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز شریف کے کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ساتھ گہرے روابط ہیں۔اخبار کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عام انتخابات کا وقت ایسا بہترین وقت ہوتا ہے کہ جب کسی بھی سیاسی جماعت کا اصل چہرہ نکل کر سامنے آ جاتا ہے۔اس سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز جو اپنا منشور پیش کر رہی ہے دراصل اس سے انحراف کر رہی ہے اور عوام کو دھوکہ دہی میں مصروف عمل ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز نے سردار عباد ڈوگر کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا ہے تا کہ وہ عام انتخابات میں حصہ لے سکے،واضح رہے کہ سردار عباد ڈوگر کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کا اہم ترین مدد گارا ور حامی ہونے کے ساتھ ساتھ ناصبی تکفیری دہشت گردوں کی مالی معاونت بھی کرتا ہے۔
انگریزی اخبار ڈیلی ٹائمز لکھتا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ ملک میں نام بدل کر اہلسنت والجماعت کے نام سے سرگرم عمل ہے لیکن مذہبی منافرت اور دہشت گردی سے باز نہیں آیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ ملک بھر میں فرقہ وارانہ فساد کی جڑ اور قتل عام کی ذمہ دار ہے۔
شریف برادران پر ایک عرصے تک یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ ان کے کالعدم دہشت گردگروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ساتھ گہرے مراسم رہے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی نے کوئٹہ میں ایک ماہ میں دو ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے دو سو سے زائد شیعہ مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم دوسری جانب نواز شریف نے کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرپرست کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ نجم سیٹھی نے بھی دہشت گردوں کو نواز شریف کی طرف سے پارٹی ٹکٹ دئیے جانے پر نکتہ چینی کی ہے۔
یہ بات ہر پاکستانی اچھی طرح سے جانتا ہے کہ رانا ثناء اللہ جو کہ مسلم لیگ نوا ز کے اہم رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب ہیں ،سنہ2010 ء میں کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں ملک اسحاق اور احمد لدھیانوی کے ساتھ جھنگ میں دورے کرتے رہے ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ مسلم لیگ نواز اور میاں نواز شریف اور شہباز شریف کھل کر کالعدم دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہے ہیں اور ان کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں لانے اور تحفظ دینے کے لئے پارٹی ٹکٹ بھی جاری کئے گئے ہیں۔
ایک طرف تو میاں نواز شریف اقتدار کو حاصل کرنے کے نشے میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح اقتدار دوبارہ ان کو مل جائے جس کے لئے وہ کسی بھی راستے کا اختیار کر ہے ہیں جس میں ڈوگر کو ٹکٹ دیا جانا بھی شامل ہے لیکن وہ یہ بات بھول چکے ہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کے لئے سب سے بڑی مشکل یہی دہشت گرد قوتیں ہوں گی جو ملک میں دہشت گردی ،قتل عام اور فرقہ واریت کی آگ پھیلا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button