پاکستان

جھنگ کے علاقے گڑھ مہاراجہ میں جلوس عزاء پر پولیس کا لاٹھی چارج، شیلنگ، متعدد عزادار زخمی

 

ashura kaarchi
پنجاب کے ضلع جھنگ کے علاقے گڑھ مہاراجہ کے نواحی گاؤں ملکی اڈہ پر جلوس عزاء پر پولیس کے لاٹھی چارج اور اندھادھند شیلنگ سے متعدد عزادار زخمی ہو گئے جبکہ بھگدڑ مچنے سے متعدد خواتین اور بچوں کے کچلے جانے کی بھی اطلاع ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملک اڈہ نامی گاؤں میں چہلم کے سلسلہ میں جلوس برآمد ہوا تو اس میں باہر کے علاقوں سے آنے والی ماتمی سنگتوں نے بھی شرکت کی، اس موقع پر جلوس اپنے مقررہ راستے سے ہوتا ہوا امام بارگاہ میں پہنچ گیا جبکہ تاخیر سے آنے والی ایک ماتمی سنگت نے اسی راستے پر ماتم داری کرتے ہوئے گزرنا چاہا تو پولیس نے روک دیا۔

ماتمی سنگت کے سالار نے پولیس حکام کو بتایا کہ ہم تاخیر سے پہنچے ہیں لیکن عزاداری میں شریک ہونے کے لئے ماتم کر رہے ہیں، جس پر پولیس افسر مشتعل ہو گیا اور انہیں وہاں سے ہٹ جانے کا کہا۔ عزاداروں نے ماتم کرنے پر اصرار کیا تو پولیس نے عزاداروں پر لاٹھی چارج شروع کر دیا اور بعدازاں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، جس سے متعدد عزادار زخمی ہو گئے، اس دوران جلوس میں بھگدڑ مچ گئی، جس سے متعدد خواتین اور بچوں کے کچلے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

بعدازاں جلوس کے شرکاء نے تھانہ گڑھ مہاراجہ کا گھیراؤ کر لیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے پنجاب حکومت اور ڈی پی او جھنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ گڑھ مہاراجہ کو فوری طور پر برطرف کیا جائے اور زخمیوں کا علاج سرکاری خرچ پر کروایا جائے۔ یاد رہے کہ گڑھ مہاراجہ شہر میں ہر سال 28 صفرالمظفر کو یوم شہادت حضرت رسول اکرم ص اور یوم شہادت حضرت امام حسن ع کے سلسلے میں جلوس برآمد ہوتا ہے، حالیہ دھرنے کے باعث شہر میں فضا کافی کشیدہ ہے، جس سے امن وامان کی صورت حال متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

علامہ ساجد نقوی کی جانب سے گڑھ مہاراجہ میں جلوس عزاء پر شرپسندوں کے حملے کی مذمت

علامہ سید ساجد علی نقوی کے مرکزی ترجمان نے ضلع جھنگ گڑھ مہاراجہ کے علاقے واحد امام ملکیاں میں منعقدہ جلوس عزاء کے دوران شرپسندوں کی فائرنگ اور بعد ازاں انتظامیہ کی جانب سے عزاداروں کو ہراساں کرنے اور ان پر شیلنگ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے فتنہ پرستوں اور شرپسندوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ عوام کے مذہبی، قانونی، آئینی حقوق اور شہری آزادیوں کو سلب کرنا کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ ملک کے موجودہ حالات میں صوبہ پنجاب میں شرپسندوں کی بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیاں تشویشناک ہیں۔ ایسی صورتحال کے تدارک کے لئے انتظامیہ کو جانبدارانہ روش ترک کر کے فتنہ و فساد اور لاقانونیت پھیلانے والے شرپسندوں کو لگام دینا ہو گی اور ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن کے ذریعہ سے نہ صرف عوام کے مذہبی حقوق اور شہری آزادیوں کا تحفظ ممکن بھی ممکن ہو، بلکہ ان کا جان و مال بھی شرپسندوں اور دہشتگردوں کی دسترس سے محفوظ ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button