لبنان

حزب اللہ : القصیر کی آزادی امریکہ اور اسرائیل کے لیے بڑا دھچکا

qasim hizbullaشیخ قاسم نے کہا کہ آج جنگ صرف ایک ہی وجہ سے اہمیت کی حامل ہے، اور وہ ہے اسرائیل کے خلاف جنگ، اور ان لوگوں کے خلاف کہ جو صیہونی حکومت کی سازشوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے بلا شبہ یہ ثابت کردیا ہے کہ شام کو سقوط کرنے کی جو سازش رچی گئی تھی وہ بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
ساتھ ہی حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے شام میں جاری بدامنی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کا مطالبہ ایک بار پھر دوہرایا۔
شام میں مارچ 2011 میں مسلح بغاوت شروع ہوئی تھی، جب سے اب تک برونی ممالک سے حمایت یافتہ دہشت گرد ہزاروں عام لوگوں سمیت بڑی تعداد میں فوجیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار چکے ہیں۔
غور طلب ہے کہ القصیر کو آزاد کرانے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کے لیے شامی فوج نے تقریبا دو ہفتے قبل وسیع آپریشن شروع کیا تھا، اس کے بعد سے ہی فوج کو ہر روز اہم کامیابیاں حاصل ہوتی رہی ہیں لیکن بدھ کو فوج نے شہر کو مکمل طور پر دہشت گردوں کے وجود سے صاف کردیا۔
القصیر شہر لبنان اور شام کے درمیان اہم سپلائی روٹ ہے اور اسٹریٹجک اعتبار سے اس کی خاص اہمیت ہے۔
شام کے بریگیڈیر جنرل یحیی سلیمان نے لبنان کے الميادين ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ ‘جس کسی کا بھی القصیر پر کنٹرول ہو جاتا ہے، اس کا ملک کے مرکز پر کنٹرول رہتا ہے، اور جس کا مرکز پر کنٹرول ہو جاتا ہے، اس کا پورے شام پر کنٹرول رہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button