لبنان

لبنان کے خلاف مغرب کي سازش اور المستقبل کي ريشہ دواني

najeeb-miqatifلبنان ميں المستقبل پارٹي بدامني اور لاقانونيت پھيلانے کے مغربي ايجنڈے پر عمل کررہي ہے- شام ميں سرگرم مسلح دہشتگردوں کے لئے شمالي لبنان ميں نام نہاد فري زون قائم کرنے کي غرض سے مغرب اور لبنان کے مغرب نواز دھڑے المستقبل کي ہماہنگ کوششوں کے ساتھ ہي ، ملک ميں ہونے والے قتل کے مشکوک واقعات حکومت لبنان کے خلاف پروپيگنڈہ مہم اور حملوں کا ايک ہتھکنڈا بن گئے ہيں-

سعد حريري کي قيادت والي المستقبل پارٹي اور اس سے وابستہ ذرائع ابلاغ کے ان دعوں کے بعد کہ انکے ايک رکن پارليمان کو قتل کرنے کي کوشش کي گئي ہے، مذکورہ پارٹي نے اس جعلي واقعے کو وزيراعظم نجيب ميقاتي کي حکومت کے خلاف حملوں کو ايک بہانہ بنا ليا ہے-
المستقبل پارٹي سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے جمعے کے روز دعوي کيا تھا کہ اسکے رکن پارليمان پطروس حرب کے دفتر کي لفٹ سے دھماکہ خيز مواد برآمد ہوا ہے اور وزيراعظم نجيب ميقاتي کي حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھرايا گيا-
ياد رہے کہ سعد حريري کے اتحادي سمير ججع نے بھي جو کئي لبناني رہنماؤں کے قتل ميں براہ راست ملوث رہے ہيں، تين ماہ قبل دعوي کيا تھا کہ شمال مشرقي بيروت ميں ان پر قاتلانہ حملہ کا منصوبہ ناکام ہوگيا ہے-
لبنان کے سيکورٹي ذرائع نے انکي بيان کردہ کہاني کو مشکوک اور ہالي ووڈ کي فلم کا اسکرپٹ قرار ديا تھا-
لبنان کے وزيراعظم نجيب ميقاتي نے ملک کي موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے اپني حکومت کے خلاف ملک کي بعض سياسي جماعتوں کي کوششوں پر کڑي نکتہ چيني کي ہے- انہوں نے کہا کہ مخالفين کے تمام تر پروپيگنڈے اور سنگ اندازيوں کے باوجود انکي حکومت اپنے فرائض پوري تندھي کے ساتھ ادا کرتي رہے گي – انہوں نے مغرب نواز جماعت المستقبل کي جانب سے استعفے کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ يہ کوئي نئي بات نہيں ہے اور ان کي حکومت کي تشکيل سے ليکر آج تک کئي بار يہ مطالبہ کيا جاچکا ہے ليکن حکومت لبنان تمام تر مشکلات کے باوجود عوامي مسائل کے حل کي کوششيں جاري رکھے گي-
سعد حريري کي قيادت والي المستقبل پارٹي کي جانب سے حکومت لبنان، فوج اور حزب اللہ کے خلاف الزام تراشي کا سلسلہ ايسے وقت ميں شروع کيا گيا ہے جب يہ جماعت شام ميں بحران پيدا کرنے والے عناصر کي حمايت ميں پيش پيش رہي ہے اور مغرب کے تعاون سے شمالي لبنان ميں شامي باغيوں کے لئے بفرزون قائم کرنے کي کوشش کر رہي ہے-
اس معاملے پر لبنان کي حکومت نے شديد ردعمل ظاہر کيا ہے جبکہ حزب اللہ لبنان نے بھي اس کي سختي کے ساتھ مذمت کي ہے-
حزب اللہ کے جاري کردہ بيان ميں ، امريکي سينيٹر جان مک کين کے اس بيان کي سختي کے ساتھ مذمت کي گئي جس ميں انہوں نے بقول انکے لبنان ميں شامي باغيوں کے پرامن علاقے کے قيام کي بات کہي تھي – بيان ميں کہا گيا ہے کہ امريکي سينيٹرکا يہ بيان لبنان کے اندروني معاملات ميں کھلي مداخلت ہے – امريکي سينيٹر جان مک کين نے دو روز قبل سمير ججع سميت المستقبل پارٹي کے رہنماؤں کے ساتھ ايک ملاقات ميں درخواست کي تھي کہ المستقبل پارٹي شامي باغيوں کے لئے پرامن ٹھکانے فراہم کرے –

متعلقہ مضامین

Back to top button