دنیا

مسلک اور نظریات پر مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوششوں پر علما ء کشمیر مضطرب

india-2موصولہ بیان کے مطابق متحدہ مجلس علماء کا ایک اہم اجلاس کل امیر مجلس میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی صدارت میں تاریخی میرواعظ منزل پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں وادی بھر کی مقتدر دینی تنظیموں اور سرکردہ علماء اور ائمہ نے شرکت کی جن میں دارالعلوم رحیمیہ بانڈ ی پورہ کے ناظم اعلیٰ مولانا رحمت اللہ میر ، جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے ایڈوکیٹ زاہد علی ، جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کے سیکریٹری جنرل عبدالرحمن بٹ، اتحاد مسلمین جموں و کشمیر کے سرپرست مولانا محمد عباس انصاری، انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی، انجمن تبلیغ الاسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا غلام محمد سہروردی، جمعیت ہمدانیہ جموں وکشمیر کے جنرل سیکریٹری میر بشیر احمد کنٹھ، جمعیت حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانون گو ،دارالعلوم بلالیہ کے ناظم مفتی عبدالرشید مفتاحی، مفتی اعظم جموں وکشمیر مفتی بشیر الدین کے نمائندے پروفیسر محمد یاسین کرمانی، جامع مسجد بیروہ بڈگام کے خطیب و امام مولانا سید عبد لطیف بخاری،پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سید شبیر قمی، خطیب و امام جامع مسجد قاضی گنڈ کے پیرزادہ عبدالحمید، دارالعلوم نقشبندیہ کے مہتمم مولانا مشتاق احمد نقشبندی، مفتی سید احمد بخاری، خواجہ غریب نواز ٹرسٹ کے چیرمین سید آفاق چشتی، ڈاکٹر پرفیسر عبدالرحمن وار، جامع مسجد ہندوارہ کے خطیب و امام مفتی ناظم الحق ندوی، مولانا ریاض احمد بخاری، مہتمم اسلامک ایجوکیشنل ٹرسٹ بڈگام مولانا محمد نورانی نقشبندی، مولانا عبدالرشید امینی، مہتمم دارالعلوم نقشبندیہ کنگن، مولوی حافظ غلام محمد شاہ، مولوی محمد احمد شاہ، حافظ بشیر احمد عرفانی، مولوی محمد مقبول میر، مولوی الطاف حسین شاہ، فاروق احمد، نمائندہ اسلامک ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ فروٹ منڈی، مولوی نصر اللہ شاہ، سید سجاد حسین، صدر امامیہ آرگنائزیشن، مولانا سید اشفاق احمد بخاری انجمن خدام الاسلام، مولانا مشتا ق احمد شیخ، فاروق احمد قریشی، الحاج جی ایم شاہ ، مولوی محمد یوسف ڈگہ، مولانا غلام محمد بٹ ،انجمن مظہر الحق بیروہ، میر عمر لطیف، مشتاق احمد میر، مولوی عبدالحمید لولابی، مولوی الطاف حسین، مولوی عبدالسلام لون، مولوی جاوید احمد لولابی،ا لحاج غلام نبی بچھ جنرل سیکریٹری رحمت للعالمین ٹرسٹ، محمد یوسف بٹ، مشتاق احمد شاہ، ترال ، شیخ محمد عبداللہ نمائندہ اسلامک اسٹیڈی سرکل جموں و کشمیر، مولانا سجاد حسین رحیمی ، مولانا بشیر احمد قاضی گنڈ، مولوی نادم غلام نبی چوگلی،ایڈوکیٹ برہان قریشی، مفتی غلام رسول سامون اسلامیہ اورینٹل کالج، مولوی علی اکبر صاحب پرنسپل حنفیہ کالج، عبدالبصیر سامون، مولوی نذیر احمد، قاضی محمد بشیر کپوارہ، مولوی خضر محمد وانی،الحاج غلام قادر بیگ، پیرغلام نبی، ایس مشتاق اور ایم ایس رحمن شمس وغیرہ شامل تھے نے خطاب کیا۔

بیان کے مطابق اپنے مفصل افتتاحی خطاب میں میرواعظ نے کہا کہ’’ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اتحاد مخالف اور اسلام دشمن قوتوں کا روز اول سے یہ ایجنڈا رہا ہے کہ وہ موقعہ تلاش کرکے امت مسلمہ میں افتراق اور انتشار پیدا کرنے کیلئے کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں اور وہ قوتیں آج بھی زبردست سرگرم ہیں۔ آج کشمیر کی حد تک یہی صورتحال تیزی سے ابھر کر سامنے آرہی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے چنانچہ موجودہ حالات کے تناظر میں متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کا یہ اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔ ‘‘

بیان کے مطابق میر واعظ نے مزید کہا کہ کشمیری سماج کی جو ابتر اور ناگفتہ بہہ صورتحال ہے خاص طور پر منشیات کی مہلک وبا نے جس طرح ہماری نئی نسل بالخصوص نوجوانوں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا ہے وہ بیحد توجہ طلب ہے اور اسکی موثر روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ چنانچہ موجودہ نازک اور سنگین صورتحال کے حوالے سے غور و خوض کرکے اسکے توڑ کیلئے ایک متحدہ حکمت عملی وضع کرنے کی بیحد ضروری ہے۔

بیان کے مطابق اجلاس میں تمام مقررین نے بیک زبان اس امر پر شدت سے زور دیا کہ فروعی اور باہمی اختلافات کے تعلق سے اگر کسی دینی و ملی تنظیم یا جماعت کو کوئی تحفظ ، شکایت یا غلط فہمی ہو تو اسے عوام اور میڈیا میں اچھالنے کے بجائے متحدہ مجلس علماء کے علم میں لاکر اسے باہمی طور پر مل بیٹھ کر حل نکالا جائے ۔

اجلاس میں ملت کشمیر کے اتحاد کو مسلکوں اور نظریات کے نام پر پارہ پارہ کرنے کی ریشہ دوانیوں کیخلاف تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور جموں وکشمیر کے مقتدر اور مختلف مسالک کے علماء سے دردمندانہ اپیل کی گئی کہ وہ ہر ممکن طور پر قرآن و حدیث کو بنیاد بناکر اتحاد و اتفاق کے مشعل کو ہر قیمت پر فروزاں رکھیں اور اسلام دشمن اور اتحاد دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں۔

اجلاس میں علماء کرام اور مبلغین اسلام کو انکی منصبی ذمہ داریاں (دعوت اسلام اشاعت اسلام اور حفاظت اسلام) کی یاد دہانی کراتے ہوئے ان پر زورد یا گیا کہ وہ فقہی ، فروعی اور ضمنی اختلافات جو صدیوں سے امت میں موجود ہیں ، انہیں بالائے طاق رکھ کر اسلام کی بنیادی تعلیمات اور دین کے دعوتی پہلوؤں کو اجاگر کریں۔

اجلاس میں کشمیری سماج میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی، بے دینیconversion، بے پردگی ،شراب نوشی، منشیات کے پھیلاؤ اور دیگر سماجی برائیوں کیخلاف افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان پر قدغن لگانے کی ضرورت واضح کی گئی۔

اجلاس میں عید سعید کے اہم اور متبرک موقعہ پر سرکردہ کشمیری رہنماؤں کو نماز عید سے روکنے کی حکومتی کارروائی پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ۔

اجلاس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کے مابین اور مسلمانوں کے مختلف طبقات کے درمیان اتحاد کو مزید مستحکم بنانے ، اسکے فروغ اور سماجی برائیوں کے موثر انسدادکیلئے ایک ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنے کی خاطر مورخہ ۲۲ ستمبر ۲۰۱۲ بروز سنیچر ایک اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اجلاس مفتی عبدالرشید صاحب مفتاحی کی رقت آمیز دعا پر اختتام پذیر ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button