دنیا

دشمنوں کی طرف سے پردے کے خلاف ہونے والی سازشوں بھرپور احتجاج ہونا چاہئے. سید کلب جواد نقوی

molana_kalbe_jawadامام جمعہ لکھنؤ سید کلب جواد نقوی نے جمعہ کے خطبہ میں خطاب کرتے ہوئے پردہ کے خلاف ہونے والی سازشوںکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے اب بھی ان سازشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج نہیں کیا تو ہماری غیرت اسلامی پر حرف آئیگا ۔
لکھنؤ کی تاریخی مسجد آصفی میں خطبہ جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ لکھنؤ حجۃ الاسلام مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ اب اٹلی کے بعد فرانس میں بھی پردے پر پابندی عائد کردی گئی ہے،اور خواتین کا حجاب ان ممالک میں قانونا جرم قرار دےد یا گیا ہے ۔
خطیب جمعہ نے کہا : اسلام کے خلاف اتنی گہری اور وقار اسلام کو مجروح کرنے والی سازش پر بھی مسلمانوں پر کوئی اثر نہیں ہوا جب کہ پردے کے خلاف ہونے والی سازشوں پربھرپور حتجاج ہونا چاہئے تھا اور ان سازشوں کے خلاف احتجاج ضروری ہے۔
کلب جواد نے مومنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا : اسلام نے عورت کی عزت و عفت کی حفاظت کے لئے پردہ کا حکم دیا ہے اور جب عورت گھر سے باہر بے پردہ نکلتی ہے تو بے پردگی بہت سی برائیوں کو خود دعوت دیتی ہے اسی لئے ایسے معاشرہ میں برائیاں،عورتوں کے خلاف ظلم، تشدد، زنا کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور یہ سب عورت کی جھوٹی آزادی کے نام پر ہوتا ہے ۔
امام جمعہ لکھنؤ نے قرآن کی آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جب عورت پردے کی حالت میں ہوتی ہے تو معاشرہ میں برائیاں نہیں پھیلتی ہیں اس سلسلے میں قرآن کی آیت بیان کی ” اے رسول آپ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دیجے کہ جب اپنے گھروں سے باہر نکلیں تو اپنے چہرے اور گردنوں پر اپنی چادر ڈال لیا کریں کہ یہ انکی شرافت کی پہچان کے لئے بہت منا سب ہے تو انہیں کوئی چھیڑے گا بھی نہیں۔۔۔”۔
کلب جواد نے اس سلسلے میں احادیث بیان کرتے ہوئے کہا : جب کوئی عورت شوہر کی مرضی سے گھر سے بناؤ سنگھار کر کے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اسکے ہرہر قدم پر فرشتے لعنت بھیجتے ہیں۔ حدیث رسول (ص) نے بیان کیا ہے کہ بے پردہ عورتوں کے لئے سخت عذاب ہے۔
نقوی نے اپنے خطبہ میں اس بات پر زور دیا : مسلمان اسلامی اصولوں پر پابند رہیں اور اسلام مخالف سازشوں کے خلاف سخت موقف اختیار کریں۔
خطیب جمعہ نے معاشرہ میں بدامنی ، اور شیعوں کی املاک کے غلط ہاتھوں میں جانے سے تشویش کا اظہار کیا ارو معاشرہ میں پھیلی برائیوں سے بچنے، تقوی اور پرہیز گاری اختیار کرنے پر زور دیا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button