مشرق وسطی

آل خلیفہ تشدد کا نتیجہ؛ سول نافرمانی اور ہڑتال نے بحرین کو آلیا

bhآج صبح سے بحرینی فورسز اور کرائے کے غنڈوں کے حملوں میں شدت آگئی ہے اور بحرینی عوام نے مدنی عصیان یا سول نافرمانی کا آغاز کرکے تشدد کا جواب دیا۔
رپورٹ کے مطابق منامہ کے السلمانیہ اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے لئے آنے والے ہزاروں افراد نے میدان الشہداء (پرل اسکوائر کی طرف ریلی نکالی۔ میدان اللؤلؤہ جس کو شہیدون کی یاد میں میدان الشہداء کا نام دیا گیا ہے، منامہ کے علاقے السیف  میں واقع ہے اور یہ میدان انقلاب بحرین کی علامت میں تبدیل ہوگیا ہے۔
سرکاری فورسز اور سرکاری غنڈوں سمیت بیرون ملک سے آئے شہریت یافتہ گماشتوں نے جمعہ کے روز سے اب تک عوام کے خلاف تشدد کی راہ اپنائی تو عوام کی تحریک نے بھی نئی صورت اپنائی اور آل خلیفہ جو اپنی جان بچانے کی نیت سے تشدد کا راستہ اختیار کرچکی ہے انجانے میں نابودی کے کنویں کے دہانے کے قریب تر پہنچ رہی ہے اور آج عوام نے سول نافرمانی کی اپنی پرانی دھمکی کو عملی جامہ پہنایا اور تمام سرکاری اور غیر سرکاری ادارون کے کارکنوں اور مزدورں نے اپنے کام سے ہاتھ کھینچ لیا ہے۔
اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی مظاہروں اور دھرنوں میں شامل ہوگئے ہیں۔ آج تمام تجارتی مراکز اور بازار بھی بند ہیں اور کمپنیوں میں بھی کسی قسم کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔
سول نافرمانی کے ساتھ ساتھ ریلیاں بھی جاری ہیں دھرنے بھی جاری ہیں اور بندرگاہ میں بھی عوامی اجتماع میں اضافہ ہوا ہے۔
انقلابی دھڑوں کے راہنماؤں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ آل خلیفہ کے جبر و ستم پر احتجاج کرتے ہوئے اپنا کام کاج بند کریں اور مظاہروں میں شرکت کریں۔
بحرین کے انقلابی راہنماؤں کے انتباہ کے بعد آل خلیفہ کے وفادار غنڈوں اور پولیس فورسز نے پرل اسکوائر کو ترک کردیا ہے لیکن دوسرے علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں اور فورسز اور غنڈے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو نشانہ بنارہے ہیں اور آل خلیفہ کے تابوت میں آخری کیلیں ٹونک رہے ہیں۔
ٹیلی ویژن اسکرین پر دکھائی جانے والی تصاویر میں ایک پولیس والے کو دکھایا گیا ہے جو ایک زخمی بحرینی شہری کے سر کو ایک میٹر کے فاصلے سے آنسو گیس شیل کا نشانہ بنا رہا ہے۔
منامہ کے مرکز میں دھرنا دینے والوں نے نعرے لگا کر آل خلیفہ تشدد کی مذمت کی ہے اور السلمانیہ اسپتال کے ذرائع نے زخمیوں کے لئے خون کے عطیوں کی اپیل کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button