ایران

شام کا مسئلہ پیچیدہ بنانے سے بحران ختم نہیں ہوسکتا، مرضیہ افخم

marziyaایران کے دفتر خارجہ کی ترجمان محترمہ مرضیہ افخم نے تاکید کےساتھ کہا ہے کہ شام کا مسئلہ پیچیدہ بنانے سے اس ملک کا بحران حل کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی۔ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے آج ہمارے نامہ نگاروں اور نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے، شام کے صدارتی انتخابات کے موقع پر اس ملک کے نمائندہ دفاتر کو شامی باغیوں کے دفاتر میں تبدیل کرنے سے متعلق امریکی اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات، عمل میں لائے جانے کی ضرورت ہے جن سے شام کا بحران ختم کرنے میں مدد مل سکے اور یہ کہ شامی عوام کے نظریات کا احترام کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ بحران شام کا، ایسا حل تلاش کیا جائے گا جس سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں شامی عوام کو بنیادی حق حاصل رہے گا۔ محترمہ مرضیہ افخم نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے آئندہ مذاکرات کے محور کے بارے میں بھی کہا کہ ممکنہ مفاہمت و سمجھوتے کا حصول کا، ہمیشہ امکان رہتا ہے تاہم اس بات کے پیش نظر کہ اس سلسلے میں بعض مسائل پر ابھی غور کیا جارہا ہے اسلئے کسی حتمی نتیجے پر پہنچے بغیر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ انھوں نے اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر کے منصوبے کے حوالے سے امریکہ، روس اور چین کی جانب سے تجاویز پیش کئے جانے کے بارے میں کہا کہ ابھی مذاکرات انجام پا رہے ہیں اور مختلف مسائل پر ابھی کوئی مکمل سمجھوتہ نہیں ہوا ہے اسلئے کسی جامع سمجھوتے کو حتمی شکل دیئے جانے سے قبل اس کے بارے میں سرکاری طور پر کسی بھی بات کا اعلان نہیں کیا جاسکتا خاصطور سے ایسی صورت میں کہ ابھی مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ ایران کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے عراق کے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں بھی کہا کہ یہ عمل خوش آئند ہے کہ تمام تر خلاف ورزیوں کے باوجود عراق کے انتخابات، اغیار کی موجودگی کے بغیر بھاری عوامی شرکت سے منعقد ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button