خلیجی ریاستوں کا اسرائیل سے رابطہ/ نیتن یاہو روحانی کا مقابلہ کرنے نیویارک جائےگا
صہیونی اخبار ہاآرتص نے لکھا ہے کہ اگر ایک طرف سے ایران اور امریکہ اپنے تعلقات بحال کرنے کا ارادہ کئے ہوئے ہيں تو دوسری طرف سے خلیج فارس کی کئی عرب ریاستوں نے اس واقعے سے خوفزدہ ہوکر اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کا آغاز کردیا ہے اور اعلی اسرائیلی سفارتکاروں نے گذشتہ ہفتے نیویارک میں اردن اور امارات سمیت خلیج فارس کی کئی عرب ریاستوں کے سفارتکاروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ہاآرتص نے ایک اعلی صہیونی اہلکار کا نام لئے بغیر اس کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ عرب ریاستیں امریکہ اور ایران کے درمیان تعلقات کی ممکنہ بحالی سے خوفزدہ ہوچکی ہیں اور انہيں خوف ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی بحالی کی وجہ سے کہیں امریکہ کے ساتھ ان کے تعلقات کو نقصان نہ پہنچے۔
ہاآرتص نے مزید لکھا ہے: سعودی سفیر عادل جبیر نے ایران کے اثر و رسوخ کا سدباب کرنے کے لئے گذشتہ ہفتے متعدد اعلی امریکی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ جبکہ بنیامین نیتن یاہو روحانی کا مقابلہ کرنے نیویارک جارہا ہے۔
یاہو نے کہا ہے کہ وہ ایرانی وفد کے دورے کے اثرات سے فکرمند ہے اور روحانی کا مقابلہ کرنے کے لئے نیویارک جارہا ہے۔
ییسرائیل ہایوم نامی صہیونی اخبار نے نیتن یاہو کے حوالے سے لکھا ہے: میں بہت جلد جنرل اسمبلی کے اجلاس میں حقائق بیان کروں گا کیونکہ اس طرح صدر روحانی کے چمکدار خیالات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ حقائق بیان کرنا ایرانی صدر کے خیالات کو ناکارہ کرنے، عالمی امن کے قیام(!) اور اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے۔
یدیعوت آحارونوت نے لکھا: نیتن یاہو ایرانی صدر کی مسکراہٹ کے حملے کا سد باب کرنے کے لئے پرعزم ہے اور عنقریب ایسی دستاویزات اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرے گا جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے!
اس اخبار کے قلمکار ناحوم بارنیاع نے لکھا: امریکہ اگلے چند مہینوں تک ایران کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری کی دھمکی نہيں دے گا اور بظاہر اسرائیل نے بھی ایران کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند کردیا ہے۔ اور نیتن یاہو ایران کے عسکری جوہری پروگرام کے بارے میں اپنی دستاویزات پیش کرے گا گوکہ یہ معلوم نہیں ہے کہ کوئی ان دستاویزات کو اہمیت بھی دے گا یا نہیں؟
صہیونی اخبار معاریو نے لکھا: ایران پر پابندیاں ختم نہيں ہونی چاہئیں بلکہ ان پابندیوں میں شدت آنی چاہئے۔
معاریو نے لکھا: نیتن یاہو امریکہ میں ایران کے خلاف تشہیری حملوں کا آغاز کرے گا اور امریکہ کو ایران کے ساتھ تعامل کے بارے میں خبردار کرے گا۔
معاریو کے مطابق اسرائیل میں عام خیال یہ ہے کہ امریکہ جنگ سے تھک گیا ہے اور وہ ایران کی تجاویز قبول کرنا چاہتا ہے۔
ہاآرتص نے مزید لکھا ہے: نیتن یاہو نیویورک جارہا ہے اور القدس میں ایک اعلی صہیونی اہلکار نے کہا کہ وہ ایران میں برسر اقتدار معتدل کہلانے والے دھڑے کے پس پردہ حقائق کو فاش کرے گا۔
ہاآرتص نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ اور ایران کے تعلقات میں بہتری اسرائیل اور خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات مستحکم ہونے کا سبب ہوگی کیونکہ ان ریاستوں کو تشویش لاحق ہوئی ہے کہ ایران اور امریکہ کے تعلقات کی وجہ سے امریکہ کے ساتھ ان ریاستون کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔
ادھر صہیونی اخبار "ییسرائیل ہایوم” نے صہیونی ریاست کے اندونی محاذ کے وزیر "گیلعاد اِردان” کے حوالے سے لکھا ہے کہ نیتن یاہو وہ انٹیلجنس معلومات اقوام متحدہ کو پیش کرے گا جو اس سے قبل فاش نہيں ہوئی ہیں۔