ایران

یورینیئم کی افزدوگی بند نہیں ہو گی: حسن فریدون روحانی

hassan rohaniشیعت نیوز (تہران) ایران کے نومنتخب صدر حسن روحانی نے انتخابات کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر زیادہ شفافیت دکھانے کے لیے تیار ہے، لیکن یورینیئم کی افزودگی بند نہیں کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران پر عائد پابندیاں غیرمنصفانہ ہیں۔

ایران کے صدر کے پاس محدود طاقت ہوتی ہے، اور اہم پالیسی فیصلے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کرتے ہیں۔

حسن روحانی نے تہران میں ایک بھرے ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر شفاف ہے۔ لیکن ہم زیادہ شفافیت دکھانے اور ساری دنیا پر واضح کرنے کے لیے تیار ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدامات مکمل طور پر بین الاقوامی قانون کے دائرے کے اندر ہیں۔‘

تاہم انھوں نے زور دیا کہ وہ یورینیئم کی افزدوگی روکنے کی مخالفت کریں گے جو ایران اور مغرب کے درمیان تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

گذشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے نے کہا تھا کہ ایران نے نطنز کے جوہری پلانٹ میں سینکڑوں نئے سنٹری فیوج نصب کر لیے ہیں۔

جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے آئی اے ای اے نے ایران کے جوہری پروگرام کی ’ممکنہ فوجی جہات‘ پر تشویش ظاہر کی تھی۔

تاہم اس کا کہنا تھا کہ 20 فیصد افزودہ یورینیئم کی مقدار میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔

مغرب کو شبہ ہے کہ ایران جوہری اسلحہ بنانا چاہتا ہے لیکن ایران کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

پریس کانفرنس میں روحانی نے کئی معاملات پر بات کی، اور کہا کہ ان کی حکومت ’دنیا کے ساتھ تعمیری روابط‘ قائم کرنا چاہتی ہے۔

انھوں نے ’اعتدال منتخب کرنے‘ پر ایرانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے ’پرجوش نوجوان ایرانیوں‘ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے انتخابی وعدے نہیں بھولیں گے۔

روحانی کہنہ مشق سیاست دان ہیں اور انھوں نےگذشتہ جمعے کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button