ایران

سانحہ چلاس اور پاکستان بھر میں جاری شیعہ کشی کیخلاف تہران میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے دھرنے کا اعلان

tehranحوزہ علمیہ قم کے پاکستانی طلاب کا اپنے ہنگامی اجلاس میں کہنا تھا کہ کسی قیمت پر ملت تشیع کے حقوق کی پائمالی برداشت نہیں کی جائیگی۔ سانحہ چلاس کے دلخراش حادثہ پر پرامن احتجاج ہمارا قانونی حق ہے، تہران میں پاکستانی سفارت کے سامنے دھرنا دینگے۔

پاکستان میں شیعہ نسل کشی اور اس پر حکومتی اداروں کی خاموشی، ملک دشمن عناصر کی ریاستی سرپرستی کی واضح دلیل ہے۔ پاکستان میں آئے دن شیعہ ٹارگٹ کلنگ ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔ چلاس سانحہ عالمی استکبار کے اشاروں پر سرگرم عمل دہشتگرد ٹولوں کا ملکی سالمیت کیخلاف اعلان جنگ ہے۔ گلگت بلتستان کے بے گناہ وطن دوست شہریوں کا بہیمانہ قتل عام پر عالمی سکوت سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار حوزہ علمیہ قم میں پڑھنے والے پاکستانی طلاب کے ایک ہنگامی اجلاس میں شریک ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلاب نے کیا۔
شرکاء جلسہ نے اس بات کی تاکید کی کہ اب کسی قیمت پر ملت تشیع کے حقوق کی پائمالی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع کی تقدیر میں یہ نہیں لکھا گیا ہے کہ ہمیشہ شمر کے ہاتھ میں تلوار ہو گی اور پیراوان اہل بیت ع کا سینہ۔ طلاب حوزہ علمیہ قم نے اس بات کا عہد کیا کہ شہداء کے خون کو رایگان نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے پیغام کو عام کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر کیمپس اور نمایشگاہیں لگائی جائینگی اور جمعرات 12 اپریل کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا اور بہت جلد تہران میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ طلاب حوزہ علمیہ قم کے اس ھنگامی اجلاس میں دھرنے کے حوالے سے انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button