ایران

ایران مخالف پابندیاں بےسود

ahmadinejadاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے ایران کےخلاف پابندیوں کی پالیسی کو بے سود قراردیا ہے۔ باکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صدر جناب حمدی نژاد نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور امریکہ میں تعلقات نہیں ہیں بنابریں پابندیوں کی پالیسیاں دیگر ملکوں کو محدود کرنے کی کوشش ہے اور اس سے کوئي فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چھے مہینوں میں یورپ کےساتھ ایران کے لین دین کی شرح میں چودہ فیصد تک اضافہ ہوا ہے اور اس سے ساری باتیں واضح ہوجاتی ہیں۔  صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ ملت لبنان کو صیہونی حکومت سے مقابلہ کرنے کے لئے ایران کی کوئي ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مغربی ذرایع ابلاغ کی ان خبروں کی تردید کی کہ حزب اللہ فوجی کمانڈر نہ ہونے کی وجہ سے ایران کے ایک سینئر فوجی عھدیدار کی خدمات حاصل کرے گي اور کہا کہ ملت لبنان نے واضح کردیا ہےکہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کےلئے اسے ایران کی ضرورت نہيں ہے۔انہوں نے ترکی میں نیٹو کی میزائیل شیلڈ نصب کئے جانے کے منصوبے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ نیٹو کی مشکل یہ ہےکہ وہ انسانی اور ثقافتی تبدیلیوں کو درک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا میزائیل شیلڈ سے انسانی فکر و انصاف پسندی کوروکا جاسکتا ہے؟ صدرجناب احمدی نژاد نے کہا کہ ایران نیٹو کو خطرہ نہیں سمجھتا کیونکہ دنیا کے ہرعلاقے میں انصاف پسندی کی تحریک پہنچ چکی ہے اور نیٹو دنیا کے حالات بدلنے کی توانائي نہیں رکھتی مگریہ کہ اپنا رویہ بدل کرقوموں کےدھارےمیں شامل ہوجائے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گيارہ ستمبر کے واقعات کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینا امریکہ کے لئے ایک موقع ہے جس سے فائدہ اٹھاکر وہ اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے علاقے سے نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا انہوں نے اس وجہ سے گیارہ ستمبر کے واقعات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی تجویز دی ہےکہ ان واقعات میں امریکہ نے ہی سب کچھ کیا وہی قاضی تھا اور وہی مجرم اور وہی مدعی ، انہوں نےکہا کہ اس واقعے کے بعد امریکہ نے دوملکوں پرقبضہ کیا اور اسکے حملوں میں کئي لاکھ لوگ لقمہ اجل بن گئے اور علاقے کوخطرات لاحق ہوگئے اسی طرح دہشتگردی اور انتھا پسندی میں سیکڑوں گنا اضافہ ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button