ایران

ایران ،عراق جنگ کے لاپتہ افراد کی مشترکہ تلاش کی جائے گی

iran-iraq-warایران اور عراق حکومتوں کے ذمہ داران نے اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا ہے کہ آٹھ سالہ ایران،عراق جنگ میں لاپتہ اور گمنام شہید ہونےوالے افراد کی مشترکہ تلاش کی جائے گی۔
شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بغداد اور تہران نے ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق دونوں ھکومتیں 8سالہ جنگ میں متاثہ اور گمشدہ افراد کی تلاش کا مشترکہ کام انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے ساتھ مل کر شروع کریں گی۔
انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کے سینئر ڈپٹی اور مشرق وسطیٰ کے آپریشنل آفیسر ایرک مارکلے نے کہا ہے کہ آج ایران،عراق جنگ کو بیس سال کا  عرصہ گذر چکا ہے لیکن دسیوں ہزار ایرانی اور عراقی خاندان ایسے ہیں کہ جن کو ان کے پیاروں کا علم نہیں ہے کہ وہ کہا ں ہے اور کس حال میں ہیں ،یا جنگ کے دوران جاں بحق ہو چکے ہیں۔
مارکلے کا کہنا تھاکہ ہم ایران ،عراق کی اس مشترکہ کاوش کو دل سے خوش آمدید کہتے ہیں اور اس عظیم کام کے لئے ان کا ساتھ دینے کے لئے ہر طرح سے آمادہ ہیں۔انہوںنے مزید کہا کہ عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کی جارحیت کی وجہ سے 1980سے1988کے درمیان لاکھوں افراد ایران میں شہید ہوئے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ یقین کے ساتھ نہیں کہا جا سکتا کہ کتنے لوگ گمشدہ ہیں سینکڑوں ،ہزاروں یاپھر اس سے بھی زیادہ ہاں البتہ عراق میں کچھ اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن کی تحقیق کے بعد ثابت ہوتا ہے کہ ایرانی افواج کے لوگ ہیں ،اسی طرح عراقی جیلوں میں بھی ایرانیوں پر تشدد کی علامات ظاہر ہوئی ہیں ۔
واضح رہے کہ ایران اور عراق کے درمیان سن 2008ء میں بھی جنگ کے دوران گمشدہ افراد کی تلاش کا معاہدہوا تھا جس کے بعد اسی کے سلسلہ میں حال ہی میں یاد داشت پر دستخط کئے گئے ہیں،مارکلے کے مطابق ماضی میں بھی انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی نے ایران اور عراق کے ساتھ مل کر 2000سے زائد گمشدہ افراد کی شناخت میں تعاون کیا ہے تاہم اب بھی یہ تعاون جاری رہے گا،
یاد رہے کہ ایران،عراق تعلقات میں ماضی کی نسبت صدام کی حکوت کے خاتمے کے بعد کافی بہتری آئی ہے جس سے دونوں ہمسایہ ممالک ایک دوسرے کے قریب ہو رہے ہیں اور یہ مثبت اقدام ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button