ایران

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسرائیلی ناسور کے خلاف امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا ہے۔

shiite_news_rehber_foreign_guest

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ اسلامی ملکوں کو اتحاد اور اپنے حقوق حاصل کرنے لئے کوشش کرنی چاہیے ۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی نسل سے چھٹے امام حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی سول اور فوجی حکام ، عوام کی بڑی تعداد اور تئیسیویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں حقائق اسلامی پرایک بارپھر سے نگاہ ڈالےجانے پرتاکید کی۔ آپ نے فرمایا کہ حضرت خاتم الانبیامحمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرنا انسانیت کی بنیادی اور اشد ضرورت ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی مذاھب کے اتحاد سے عالم اسلام کے مسائل حل ہونگے اور اسلامی ممالک ترقی کریں گے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے خلاصہ فضائل الھی ، برگزیدہ خوبان ہستی رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور آپ کے چھٹے خلیفہ برحق اور خالص محمدی اسلام کو فروغ دینے والی ہستی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مبارک بادپیش کی اورکہا کہ ظلمات، جہل اور تباہی و غفلت کی گھٹاٹوپ اندھیروں میں انسانی شرافت اور اخلاقی فصلیتوں کا نور آپ کے مقدس اور نورانی آمد ہی سے پھیلاہے ۔رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امت اسلامی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی تعلیمات پرغور وفکر اور کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ آپ نے امت اسلامی کی عظیم آبادی ، اہم جغرافیائی پوزیشن اور حیاتی ذخائر اور بے پناہ افرادی قوتوں اور توانائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ بنیادی سوال اٹھایا کہ ان خصوصیات کی حامل ملت آخر کس وجہ سے غربت ، امتیازی سلوک وتعصب اور علمی اور سائنسی لحاظ سے پسماندہ کیوں ہے اور عالمی سامراج کے مقابل اپنا دفاع کرنے سے قاصر کیوں ہے؟آپ نے مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے سے معلوم ہوتاہے کہ عالم اسلام مسلمانون کے حقوق کادفاع کرنے سے قاصر ہے ۔ آپ نے فلسطین پرصیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کو امت اسلامی کے پیکر پرناسور سے تعبیر کیااور فرمایا کہ امت اسلامی مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایسے پیش آرہی ہے جیسے اس مسئلے کا اس سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے غیر قانونی صیہونی حکومت کو سرطانی رسولی قراردیا اور کہا کہ اس کا مقابلہ کرنے کی واحد راہ اسلام کی طرف لوٹ آنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کرنا ہے ۔ آپ نے مسلمانوں کے حقوق کادفاع کرنے میں عالم اسلام کی ناتوانی کے اسباب کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہی امریکہ برطانیہ اور دیگر دشمنان اسلام ہروقت امۃ مسلمہ کے درمیاں اختلاف اور تفرقہ پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں اور ان تسلط پسند طاقتوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اسلامی امت میں تفرقہ اوراختلاف اسکی توجہ فلسطین کے بنیادی مسئلے سے ہٹادینگے اسی وجہ سے وہ ہرممکن طریقے سے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان مذھی قومی اور جفرافیائی اختلافات پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ آپ نے فرمایا کہ مقبوضہ سرزمینوں کا دفاع کرنے میں سارے اسلامی مذاھب متفق ہیں لیکن اس کے باوجود عالم اسلام شیعہ سنی اور دیگر مذاھب اسلامی کے درمیاں امریکہ اور برطانیہ کی تفرقہ انگیزسازشوں سے متاثر ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مسلمانوں کا اتحاد اور مسئلہ فلسطین کو اسلامی جمہوریہ ایران کے اھداف میں اولین ترجیح حاصل ہے ۔ آپ نے مسلمانوں کےاتحاد کے بارے میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی تاکید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام ، اس کے سارے کام اور ایرانی عظیم قوم ان مسائل کو شرعی واجب سمجھتی ہیں اور ان کا موقف ایک ہے ۔ آپ نے اسلامی امت کی روزافزون بیداری اور فلسطین کے حق میں قوموں کی صدائے احتجاج کو اسلامی جمہوریہ ایران کے برحق موقف کا آئینہ دار قراردیا۔ آپ نے اسلامی حکومتوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کرتے ہوئے مسلمانوں کے اتحاد اور انکے حقوق کے دفاع نیزغاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے خلاف قدم اٹھانے کی بھی تاکید کی تاکہ خدا کی مدد سے یہ ممالک ترقی کرسکیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button