اہم ترین خبریںایران

سانحہ کرمان کے بعد ایران کی بڑی انتقامی کارروائی،داعش اور موساد کے ٹھکانے راکھ کا ڈھیر بن گئے

ایران میں  میزائلوں کے فائر پوائنٹ سے اس علاقے کا فاصلہ ایک ہزار دو سو کلومیٹر سے زیادہ ہے، جو ایران کا اب تک کا سب سے دور مار میزائل آپریشن ہے۔

 شیعیت نیوز: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطے میں ایران کے خلاف جاسوسی کے ہیڈ کوارٹر اور ایران مخالف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

ان حملوں میں ان مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں، کرمان، راسک اور شام میں ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی

اور ان میں ملوث عناصر ان مقامات پر موجود تھے۔

دشمن جہاں بھی پائے جائیں گے انہیں نشانہ بنایا جائے گآ۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جاری کردہ تیسرے اعلامیےمیں کہا گيا ہے کہ عراقی کردستان ریجن میں قائم اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک اہم مرکز کو بھی بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنا کر تباہ کردیا گیا۔

شام کے مقامی ذرائع کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بیلسٹک میزائلوں نے ادلب کے جبل السماق نامی علاقے میں دہشت گرد گروہ تحریر الشام اور حزب الترکستانی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکہ سے ایک انتقام لے چکے، ایک انتقام لینا باقی ہے

واضح رہے کہ داعش خراسان کے نام سے مشہور دہشت گردوں کی تربیت اسی علاقے میں کی جاتی ہے

اور اس کے بعد امریکہ انہیں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے ایران میں داخل ہونے کے لیے افغانستان منتقل کرتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران میں  میزائلوں کے فائر پوائنٹ سے اس علاقے کا فاصلہ ایک ہزار دو سو کلومیٹر سے زیادہ ہے، جو ایران کا اب تک کا سب سے دور مار میزائل آپریشن ہے۔

مبصرین اس کارروائی کو ایران کی طرف سے غاصب صیہونی حکومت کے لیے ایک واضح پیغام قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button