اہم ترین خبریںایران

سردار شہید قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی،شہید آج بھی دِلوں پہ حکمرانی کرتے ہیں

شہید کی برسی شہید القدس کے عنوان سے منائی جارہی ہے

شیعیت نیوز: شہادت کی آرزو کرنے والے جنرل قاسم سلیمانی کو بروز جمعہ تین جنوری  2020ء کی صبح شہادت کا عظیم مرتبہ حاصل ہوا۔

۔وہ بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ سے ملاقات کرکے سڑک کے ذریعے دمشق پہنچے تھے،

دمشق سے عام پرواز پر سفر کرکے بغداد پہنچے۔پھر بغداد شہر ہی ان کے لیے مقتل گاہ ثابت ہوا۔

قطر کے العدید ایئربیس سے اڑایا گیا میزائل ڈرون کی صورت میں ان کی گاڑی کو اس وقت لگا جب وہ بغداد ایئر پورٹ سے اپنی گاڑی پر سوار ہو کر عراقی وزیراعظم سے ملاقات کے لیے جارہے تھے۔

اس منصوبے کی نگرانی امریکی ریاست نیواڈاکے ایئربیس سے کی گئی۔

امریکیوں اور اسرائیلیوں کی کافی عرصے سے یہ خواہش تھی کہ وہ جنرل سلیمانی کو راستے سے ہٹا دیں کیونکہ جنرل قاسم سلیمانی گریٹر اسرائیل کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:قاسم سلیمانی کو شہید القدس کیوں کہاجاتا ہے؟

طلسماتی شخصیت نے شیعہ سنی کے جھگڑے میں پڑے بغیر عراق،شام اور فلسطین جیسی غیر شیعہ ریاستوں کا بھی دفاع کیا۔

عراق،لبنان،شام،فلسطین اور یمن میں ملیشیاؤں کو طاقتور بنایا اور انہیں حکمت عملی سکھائیں۔ ایک وقت وہ بھی تھا جب یہ بات عالمی سطح پر بہت شدت سے سنی گئی کہ اگر امریکہ،ایران پر حملہ کرتا ہے تو پاکستان غیر جانبدار رہے گا۔

اس پر جنرل قاسم سلیمانی نے کہا خدانخواستہ اگر پاکستان پر حملہ ہوتا ہے توہم  پاکستان کے دفاع کے لیے اپنا خون دینگے۔پاکستان کے دفاع کے لیے شہید ہونا ہمارے لیے باعث افتخار ہوگا۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد اگر کسی شخصیت کو طاقتور سمجھا جاتا تھا تو وہ جنرل قاسم سلیمانی ہی تھے۔

 شہید قاسم  اعلیٰ قومی شخصیت  کے مالک تھے عالم اسلام میں ان کی مقبولیت ثابت کرتی ہے کہ  وہ ہر دلعزیز اور بہترین امتی  بھی تھے۔

 ایمانداری اور خلوص  مکتب سلیمانی  کا جوہر اور ساخت ہے جو ان کی زندگی اور شہادت دونوں میں نظر آتی ہے۔

شہید سلیمانی ایک لازوال حقیقت ہیں اور ہمیشہ زندہ و جاوید رہیں گے، اور ان کے قاتل  تاریخ کے بھولے بسرے لوگوں میں شامل ہوں گے۔

شہید قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی شہید القدس کے عنوان سے منائی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button