ایران

صیہونی حکومت طوفان الاقصی آپریشن کے نتیجے میں بے بس ہوچکی ہے، ابراہیم رئیسی

شیعیت نیوز: صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے طوفان الاقصی آپریشن نے اسرائیل کی بالادستی اور تسلط کو خاک میں ملادیا ہے۔

صدر ایران آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے ایک گھنٹے طویل ٹی وی پروگرام میں لبنان کے المنار، عراق کے التجاہ، فلسطین کے الیوم اورالاقصی نیز یمن کے المسیرہ ٹیلی ویژن سے تعلق رکھنے والے صحافیوں سے گفتگو کی اور مختلف سوالوں کے جوابات دیئے۔

مذکورہ چینلوں سے بیک وقت نشر والے اس انٹرویو میں صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن نے صیہونی حکومت کی بالادستی اور تسلط کو ایک بار پھر خاک میں ملادیا ہے۔

صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا فلسطینیوں اور فلسطنیی نوجوانوں جو بھی کیا ہے وہ اپنے دفاع کے جائز حق کے زمرے میں آتا ہے۔ صدر نے واضح کیا کہ غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنا ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی فلسطین کی فتح ہے، ایرانی صدر رئیسی

مزاحتمی بلاک کے پانچ ٹی چینلوں سے صدر کی گفتگو کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں۔

فلسطین اور غزہ کے لوگوں اور نوجوانوں نے جو کچھ کیا وہ ان کے حقوق کا جائز دفاع تھا۔

مسئلہ فلسطین کے پس منظر کو مدنظر رکھے بغیر 7 اکتوبر کے آپریشن کا تجزیہ کرنا ایک غلطی ہوگی۔

پے در پے مظالم کی وجہ سے فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

صیہونی حکومت کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی توہین اور خاص طور پر پچھلے چند ماہ کے دوران فلسطینیوں کا قتل عام آپریشن طوفان الاقصی کا وجہ بنا۔

جس قوم کے گھروں پر قبضہ کرلیا گيا ہو، اس کے لوگوں کو اسیر اور شہید کیا جارہا ہو، ان کھیتیاں تباہ کی جارہی ہوں، اسے ہر لحاظ سے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، اسلامی، انسانی اور بین الاقوامی قوانین سب اسے اس بات کی اجازت دیتے ہیں۔

صیہونی حکومت نے جو کچھ کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کے سامنے بے بس ہوچکی ہے۔

طوفان الاقصیٰ آپریشن نے دشمن کے تمام اندازوں اور تخمینوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

صیہونی حکومت غزہ پر قبضے اور حماس کو ختم کرنے کی غرض سے غزہ میں داخل ہوئی لیکن اس کا کوئی بھی ہدف پورا نہیں ہوسکا۔

خواتین اور بچوں کے قتل نے دنیا میں صیہونیوں کے خلاف نفرت کا ایسا ماحول پیدا کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔

انسانی حقوق، خواتین اور بچوں کے بارے میں مغربی ملکوں کے دعوؤں کی قلعی بھی پوری طرح سے کھل گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button