اہم ترین خبریںایران

تہران فلسطین اسرائیل تنازعہ کو بڑھانے کا خواہاں نہیں ہے، حسین امیر عبد اللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے امریکہ کو سفارتی ذرائع سے مطلع کیا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ فلسطین اسرائیل تنازعہ بڑھے۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ’’امریکہ کے جواب میں ہم نے کہا کہ ایران نہیں چاہتا کہ (اسرائیل اور حماس کے درمیان) جنگ پھیلے لیکن خطے میں امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے اختیار کیے گئے نقطہ نظر کی وجہ سے اگر غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کے خلاف جرائم کو روکا نہیں گیا تو کسی بھی امکان پر غور کیا جا سکتا ہے جو (غزہ میں) ایک وسیع فلسطین اسرائیل تنازعہ ناگزیر ثابت ہو سکتا ہے‘‘۔

ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ’’گزشتہ 40 دنوں کے دوران تہران میں سوئس سفارت خانے میں امریکی مفادات کے سیکشن کے ذریعے ایران اور امریکہ کے درمیان پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔‘‘

اخبار کے مطابق انہوں نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ہزاروں امریکیوں کا واشنگٹن اور نیویارک میں مظاہرہ، فلسطین کی حمایت کا اعلان

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کے عوام کے خلاف جرائم نہ رکے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے فائنینشیل ٹائمز سے بات چیت میں کہا ہے کہ گزشتہ چالیس دن کے دوران ، ایران اور امریکہ کے درمیان تہران میں سوئزرلینڈ کے سفارت خانے کے توسط سے پیغامات کا ردو بدل ہوا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ایران جنگ میں وسعت نہیں چاہتا لیکن اگر غزہ اور غرب اردن میں عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم نہ رکے توکچھ بھی ہوسکتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ لبنان کے بھرپور حملے کی صورت میں امریکہ نے ایران کو کوئی دھمکی نہیں دی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ فلسطینی گروہوں نے ایران سے جنگ میں شامل ہونے کی درخواست نہیں کی ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ علاقے کے رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مجھے معلوم ہوا ہے کہ اس جنگ میں فیصلہ اسرائيل نہیں بلکہ استقامتی گروہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button