عراق

’’ہسپتالوں کی جنگ‘‘ ہی غزہ کے خلاف صیہونی بربریت کی اصل حقیقت ہے، ہادی العامری

شیعیت نیوز: عراق کے الفتح پارلیمانی اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے غزہ کے اسپتالوں کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغرب کی حمایت نہ ہوتی تو صیہونی حکومت اب تک سقوط کرچکی ہوتی۔

فارس نیوز کے مطابق عراقی پارلیمانی اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے کہا کہ غزہ کو روزانہ قتل عام کا سامنا ہے اور وہاں پیش آنے والے واقعات نے انسانی حقوق کے بارے میں مغرب کے دعووں کا جھوٹ بے نقاب کر دیا ہے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ’’ہسپتالوں کی جنگ‘‘ ایک نئی اصطلاح ہے، جو غزہ کے خلاف حقیقی جنگ کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کیا غزہ، اسرائیلی فوج کا قبرستان بن رہا ہے، صیہونی ماہر عاموس ہرئیل کا اہم انکشاف

العامری نے کہا کہ تاریخ ان واقعات کو تماشائی کے طور پر دیکھنے والوں کا احتساب کرے گی۔ ایسی صورت حال میں کہ جب صیہونی حکومت کو اپنے اس دعوے کی حمایت میں ثبوت اور دستاویزات فراہم نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ حماس غزہ میں الشفا ہسپتال کو کمانڈ اینڈ کنٹرول ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کرتی ہے، اس حکومت کی فوج نے آج ایک نئی چال کا سہارا لیا۔

چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے الشفا ہسپتال کو کمانڈ اینڈ کنٹرول ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کرنے سے متعلق شواہد چھپا رکھے ہیں۔ بین الاقوامی تنقید کے درمیان صیہونی فوج بدھ کی صبح اس اسپتال میں داخل ہوئی اور طبی عملے اور مریضوں سے پوچھ گچھ کی۔

مزید برآں، الغدیر نیٹ ورک کے ساتھ انٹرویو میں العامری نے اس بات پر تاکید کی کہ اگر مغرب کی حمایت نہ ہوتی تو صیہونی حکومت سقوط کرچکی ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عرب ممالک تیل کی بندش کو بطور ہتھیاروں استعال کرنے کی دھمکی دیں تو مغربی ممالک بھی ہتھیار ڈال دینگے۔

اس عراقی عہدیدار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حماس کے خلاف جنگ کا کنٹرول امریکہ کے ہاتھ میں ہے، کہا کہ امریکہ نے اپنے ہتھیاروں کے گوداموں کے دروازے صیہونی حکومت کے لیے کھو دیئے ہیں۔

امریکہ غزہ میں جنگ بندی کی مخالفت اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

العامری نے اپنے انٹرویو کے آخری حصے میں عراق میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکی مشیروں کی موجودگی ایک جھوٹ ہے۔ امریکی فوجیوں کو کل نہیں بلکہ آج ہی عراق سے خارج ہو جانا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button