ایران

غزہ پر ایٹم بم استعمال کرنے کی دھمکی، پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، ناصر کنعانی

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے نیتن یاہو کابینہ کے ایک وزير کی جانب سے غزہ پر ایٹمی حملے کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر وحشیانہ حملے کے آغاز سے اب تک جو بمباری کی ہے اس کی تخریبی طاقت ہیروشیما پر امریکہ کی ایٹمی بمباری کی تخریبی قوت کی ڈیڑھ گنا ہے ۔

ارنا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کو اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ ، بحران فلسطین میں غیر جانبدار نہیں ہے بلکہ بحران کا حصہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونیوں کے وحشیانہ اقدامات بے شمار ہیں اور نئے دور کی یہ نسل کشی دنیا والوں کی نگاہوں کے سامنے، مغربی ملکوں بالخصوص امریکا کی بھر پورحمایت سے جاری ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اب تک غزہ پر صیہونی حکومت نے جتنے بم برسائے ہیں ان کی تخریبی قوت ہیروشیما پر گرنے والے امریکہ کے ایٹم بم کی ڈیڑھ گنا ہے جبکہ ہیروشیما کا رقبہ 900 مربع کلومیٹر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے امریکی وزیر خارجہ کو مایوس کردیا

انھوں نے کہا کہ امریکہ نے سلامتی کونسل میں اپنے ویٹو پاور سے بین الاقوامی امن وآشتی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

ناصر کنعانی نے غزہ پر ایٹمی بمباری کی ایک صیہونی وزیر کی دھمکی کے بارے میں کہا کہ صیہونی حکومت کی وحشیانہ ماہیت کے پیش نظر عالمی برادری کو اس دھمکی کا سنجیدگی کے ساتھ نوٹس لینا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم انسانی حقوق کے نام نہاد مغربی مدافعین اور حامیوں کی خاموشی کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ کس طرح غیر حقیقی اور مفروضہ خطرات کو بہانہ بناکر ہنگامہ کرتے ہیں لیکن حقیقی خطرے اور دھمکی پر انھوں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دھمکی فلسطین کے استقامتی محاذ کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی لاچاری کے ساتھ ہی اس بات کی بھی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ جنگی جرائم میں کس حدتک آگے جاسکتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ امریکہ اور چند یورپی حکومتوں نے اس وحشی حکومت کی زنجیریں کھول رکھی ہیں اور اس کو ہر قسم کے جنگی جرائم کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے بنابریں اس کے جرائم کے لئے وہ جواب دہ ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران صیہونی حکومت کی اس دھمکی کو بین الاقوامی امن کے لئے سنجیدہ خطرہ سمجھتا ہے اور یقینا اس مسئلے پر اقوام متحدہ اور اس کے سیکریٹری جنرل سے گفتگو کرے گا ۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حملے جاری رہنے کی صورت میں جنگ میں وسعت کا امکان موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت امریکہ ایک طرف تو یہ پیغام دیتی ہے کہ وہ جنگ میں توسیع نہیں چاہتی لیکن دوسری طرف اس نے صیہونی حکومت کے جنگی جرائم میں اس کی حمایت اور مدد کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے اس طرز عمل پر علاقے کی استقامتی قوتوں کی برہمی فطری ہے اور وہ صیہونی حکومت کا سنجیدگی سے مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح آمادہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button